لندن پولیس نے تاریخی کلاک ٹاور بِگ بین پر فلسطین کا پرچم لے کر چڑھنے والے ایک شخص کو گرفتار کر لیا ہے۔
مذکورہ شخص کو 16گھنٹوں کے مذاکرات کے بعد ایمرجنسی سروس کی گاڑی کے ذریعے نیچے اُتارا گیا۔
کلاک ٹاور پر چڑھنے والے شخص نے پورا دن بگ بین سے کئی میٹر اوپر ایک کنارے پر ننگے پاؤں بیٹھے گزارا، یہاں تک کہ ایمرجنسی سروس کے عملے نے اس کو نیچے آںے کے لیے قائل کیا۔
ٹاور پر چڑھے شخص کو نیچے اترنے کے لیے قائل کرنے والے مذاکرات کار فائر ٹرک کی لفٹ پر سوار ہوئے تھے اور اس بات کرنے کے لیے میگا فون کا استعمال کر رہے تھے۔
پولیس حکام نے بتایا کہ اس شخص کو ’طویل انتظار‘ کے بعد گرفتار کیا گیا۔
سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی فوٹیج میں اس شخصیت کو ہوڈی اور بیس بال کی ٹوپی پہنے دکھایا گیا جو کہہ رہا تھا کہ ’میں اپنی شرائط پر نیچے آؤں گا۔‘
مذکورہ شخص نے مخصوص انداز میں احتجاج ریکارڈ کرا کر فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی اور برطانیہ میں احتجاج مخالف قوانین میں اصلاحات کا مطالبہ کیا تھا۔
یاد رہے کہ ہفتے کے روز یہ نوجوان فلسطینی پرچم تھامے بگ بین ٹاور پر چڑھ گیا تھا۔
نوجوان نے فلسطینی کی آزادی اور اسرائیل مخالف نعرے بھی لگائے تھے۔
اس موقع پرپولیس نے بگ بین ٹاور کے اطراف کی سڑکیں بند کر دی گئیں، فائر بریگیڈ اورایمبولینس کی گاڑیاں بھی موقع پر موجود رہیں۔