مالدیپ کے صدر محمد معیزو نے تقریباً 15 گھنٹے تک ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ انہوں نے یوکرین کے رہنما ولادیمیر زیلنسکی کا سابقہ ریکارڈ توڑ دیا ہے۔
صدر کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ 46 سالہ صدر محمد معیزو نے ہفتے کی صبح 10 بجے میراتھن پریس کانفرنس کا آغاز کیا اور نماز کے مختصر وقفوں کے ساتھ یہ 14 گھنٹے 54 منٹ تک جاری رہی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ کانفرنس آدھی رات تک جاری رہی جو کسی بھی صدر کا نیا عالمی ریکارڈ ہے اور صدر معیظو مسلسل صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیتے رہے۔
مالدیپ حکومت کا کہنا ہے کہ محمد معیزو کے توسیعی اجلاس کا مقصد ہفتے کو پریس کی آزادی کے عالمی دن کو منانا تھا۔
طویل سیشن کے دوران محمد معیزو نے صحافیوں کے ذریعے عوام کی طرف سے جمع کرائے گئے سوالات کے جوابات بھی دیئے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ 2023 میں اقتدار میں آنے والے صدر معیظو، رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز کی جانب سے جاری کردی ورلڈ پریس فریڈم انڈیکس 2025 میں 180 ممالک میں سے اپنے ملک کی 2 درجے ترقی کے بعد 104ویں نمبر پر آمد کی خوشی منارہے تھے۔
اکتوبر 2019 میں یوکرین کی نیشنل ریکارڈ ایجنسی نے دعویٰ کیا تھا کہ زیلنسکی کی 14 گھنٹے کی پریس کانفرنس نے بیلاروس کے طاقتور سربراہ الیگزینڈر لوکاشینکو کی 7 گھنٹے سے زیادہ کی پریس کانفرنس کا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔