Saturday, April 26, 2025, 2:46 AM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » محمد یونس کی بینکاک میں مودی سے ملاقات

محمد یونس کی بینکاک میں مودی سے ملاقات

حسینہ واجد کی حوالگی کا مسئلہ اٹھا دیا

by NWMNewsDesk
0 comment

بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ و نوبیل امن انعام یافتہ محمد یونس نے بینکاک میں ہونے والے اجلاس کے موقع پر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی، اور ڈھاکہ کی جانب سے حسینہ واجد کی حوالگی کی درخواست پر تبادلہ خیال کیا۔

بھارت کے سیکریٹری خارجہ وکرم مصری نے کہا کہ وزیر اعظم (مودی) نے زور دیا کہ ماحول کو خراب کرنے والی کسی بھی بیان بازی سے گریز کیا جانا چاہیے۔

وکرم مصری نے مزید تفصیل بتائے بغیر کہا کہ دونوں رہنماؤں نے حسینہ واجد کی حوالگی کے لیے بنگلہ دیش کی درخواست پر تبادلہ خیال کیا۔

وکرم مصری نے کہا کہ نریندر مودی نے محمد یونس سے سرحدی سلامتی اور استحکام کو برقرار رکھنے میں مدد کرنے کو کہا ہے، اور امید ظاہر کی ہے کہ بنگلہ دیش ہندوؤں سمیت غیر مسلموں کے خلاف ہونے والے مبینہ مظالم کے تمام معاملات کی مکمل تحقیقات کرے گا۔

banner

بھارت نے بنگلہ دیش پر زور دیا ہے کہ وہ ہندوؤں کی حفاظت کرے۔

مودی اور یونس کی ملاقات بینکاک میں بمسٹیک یا خلیج بنگال انیشی ایٹو فار ملٹی سیکٹرل ٹیکنیکل اینڈ اکنامک کوآپریشن کے سربراہ اجلاس کے موقع پر ہوئی جس میں تھائی لینڈ، میانمار، نیپال، سری لنکا اور بھوٹان بھی شامل ہیں۔

بنگلہ دیش نے دونوں رہنماؤں کے درمیان 40 منٹ تک جاری رہنے والی بات چیت کو ’واضح، نتیجہ خیز اور تعمیری‘ قرار دیا۔

محمد یونس کے پریس آفس نے ایک بیان میں کہا کہ عبوری سربراہ نے نریندر مودی کو بتایا کہ بنگلہ دیش دونوں ممالک کے فائدے کے لیے تعلقات کو صحیح راستے پر لانے کے لیے ان کے ساتھ کام کرنا چاہتا ہے۔

بنگلہ دیش کی جانب سے جاری بیان میں یونس کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ حسینہ واجد بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے خلاف مسلسل جھوٹے اور اشتعال انگیز الزامات عائد کرتی رہی ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ یونس نے نئی دہلی سے درخواست کی کہ حسینہ واجد کو بھارت میں رہتے ہوئے اشتعال انگیز بیانات دینے سے روکنے کے لیے مناسب اقدامات کیے جائیں۔

بھارت حسینہ واجد کی حکومت کا سب سے بڑا بینیفشری تھا اور ان کا تختہ الٹنے سے سرحد پار تعلقات کشیدہ ہو گئے تھے، جس کے نتیجے میں محمد یونس نے گزشتہ ماہ چین کا اپنا پہلا سرکاری دورہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024