Saturday, April 26, 2025, 5:34 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » کولمبیا یونیورسٹی طالب علم محمود خلیل کی امریکہ بدری کا کیس

کولمبیا یونیورسٹی طالب علم محمود خلیل کی امریکہ بدری کا کیس

ٹرمپ انتظامیہ کو ثبوت پیش کرنے کے لیے ایک دن کی ڈیڈلائن

by NWMNewsDesk
0 comment

امریکہ میں امیگریشن جج نے حکومت کو ایک دن کی مہلت دی ہے کہ وہ کولمبیا یونیورسٹی کے طالب علم محمود خلیل کو ملک بدر کرنے کے لیے ثبوت پیش کرے۔ عدالت کا کہنا ہے کہ وہ جمعے کو اس حوالے سے اپنا فیصلہ سنائے گی۔

اسسٹنٹ چیف امیگریشن جج جیمی کومنز نے جینا، لوزیانا میں لاسل امیگریشن کورٹ میں سماعت کے دوران کہا کہ ’اگر وہ ملک بدر کرنے کے قابل نہیں ہے تو میں جمعے کو اس کیس کو ختم کر دوں گا۔‘

سماعت کے دوران جج نے حکومت کے الزامات کو پڑھ کر سنایا جبکہ محمود خلیل کے اٹارنی وان ڈیر ہوٹ نے ہر الزام کی تردید کی۔

محکمۂ ہوم لینڈ سکیورٹی کے وکلاء نے جج جیمی کومنز کو بتایا کہ وہ بدھ کی شام 5 بجے تک ثبوت فراہم کر دیں گے۔

banner

محمود خلیل کیس کی سماعت کے دوران کمرۂ عدالت میں موجود تھے اور وہ اپنی نشست سے اپنے اٹارنی مارک وان ڈیر ہوٹ کو سکرین پر دیکھ سکتے تھے جو کیلیفورنیا سے عدالتی کارروائی میں شامل تھے۔

کولمبیا یونیورسٹی کے طالب علم محمود خلیل کو ایک ماہ قبل نیویارک میں امیگریشن کے اہلکاروں نے 1,200 میل دور دیہی علاقے لوزیانا کے حراستی مرکز میں منتقل کر دیا تھا۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اس نے 1952 کے ایک قانون کے تحت محمود خلیل کی ملک بدری کا حکم دیا ہے۔

یہ قانون وزیر خارجہ کو کسی بھی ایسے شخص کی مستقل رہائش منسوخ کرنے کی اجازت دیتا ہے، جس کے بارے میں وہ فیصلہ کرتے ہیں کہ وہ امریکی خارجہ پالیسی کو نقصان پہنچا رہا ہے۔

امریکی حکومت کا یہ بھی کہنا ہے کہ فلسطین کے حامی محمود خلیل کو ملک سے اس لیے بھی بےدخل کر دینا چاہیے کیونکہ انہوں نے اپنی ویزا درخواست میں اس بات کو چُھپایا کہ انہوں نے اقوامِ متحدہ فلسطینی امدادی ایجنسی کے لیے کام کیا۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024