Wednesday, February 19, 2025, 4:45 AM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » جب صدر بن کر واپس آئیں گے تو مشرق وسطیٰ میں امن لوٹ آئے گا: ڈونلڈ ٹرمپ

جب صدر بن کر واپس آئیں گے تو مشرق وسطیٰ میں امن لوٹ آئے گا: ڈونلڈ ٹرمپ

صدر ہوتا تو سات اکتوبرکا واقعہ، لبنان جنگ اور روس اور یوکرین جنگ نہ ہوتی

by NWMNewsDesk
0 comment

سابق امریکی صدر اور وائٹ ہاؤس کے موجودہ ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نےایک انٹرویو میں دعوی کیا کہ جب وہ صدر بن کر واپس آئیں گے تو مشرق وسطیٰ میں امن لوٹ آئے گا۔

انہوں نے کہا کہ اگر میں صدر ہوتا تو سات اکتوبر (یعنی اسرائیل پر حماس کا حملہ) اور لبنان میں جنگ نہ ہوتی۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل نے سات اکتوبر کو جس طاقت کے ساتھ جواب دیا جو ہماری توقعات سے بھی زیادہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ حماس کے ہاں اسرائیلی قیدیوں کی اکثریت ماری جا چکی ہے۔

banner

انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں مشرق وسطیٰ میں امن کی ضرورت ہے۔

حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ یحییٰ السنوار اور حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسن نصر اللہ کی ہلاکت کے بعد مذاکرات کا موقع موجود ہے۔ انہیں امید ہے کہ لبنان میں امن واپس آئے گا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ نیتن یاہو کو ایران کو جواب دینے کے لیے وہی کرنا چاہیے جو وہ مناسب سمجھیں۔ایک خصوصی انٹرویو میں

ٹرمپ نے امریکہ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ صدر جو بائیڈن اپنی خارجہ پالیسی میں خوفناک ہیں۔بائیڈن ایران کو رقم فراہم کرکے ان کی مدد کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر میں صدر ہوتا تو روس یوکرین پر حملہ نہ کرتا۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ روسی صدر ولادیمیر پوتین بائیڈن یا ان کی نائب اور وائٹ ہاؤس کے لیے ڈیموکریٹک امیدوار کاملا ہیرس کا احترام نہیں کرتے۔

انہوں نےکہاکہ افغانستان میں جو کچھ ہوا وہ ہماری تاریخ کا ایک شرمناک لمحہ ہے۔ان کا اشارہ افغانستان میں طالبان کے دوبارہ اقتدار میں آنے کی طرف تھا۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024