Saturday, April 26, 2025, 4:24 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » مشیل اوباما نے ازدواجی زندگی کے حوالے سے پھیلنے والی افواہوں کو بے بنیاد قرار دیا۔

مشیل اوباما نے ازدواجی زندگی کے حوالے سے پھیلنے والی افواہوں کو بے بنیاد قرار دیا۔

ٹرمپ کی حلف برداری میں شرکت نہیں کی تو قیاس آرائیاں شروع ہو گئیں

by NWMNewsDesk
0 comment

سابق امریکی صدر باراک اوباما اور اہلیہ مشیل اوبامہ کے درمیان اختلافات اور طلاق کی خبریں کچھ عرصے سے زیر گردش ہیں۔

مشیل اوباما نے ازدواجی زندگی کے حوالے سے پھیلنے والی افواہوں کو بے بنیاد قرار دیا۔

یک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ’جب میں نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری اور بعض دوسری تقریبوں میں شرکت نہیں کی، تو ہماری نجی زندگی کے بارے میں قیاس آرائیاں شروع ہو گئیں صرف اس لیے کہ میں نے اپنی مرضی سے فیصلہ کیا۔‘

دعوت ناموں کو ٹھکرانے کے فیصلے کے حوالے سے دو بچوں کی ماں مشیل اوبامہ کا کہنا تھا کہ ’دلچسپ بات یہ ہے کہ جب میں دوسرے لوگوں کی طرح ’نہیں‘ کہتی ہوں تو مجھے معلوم ہوتا ہے کہ میں درست ہوں۔‘

banner

خیال رہے علیحدگی کی افواہیں سال کے آغاز میں اس وقت پھیلنا شروع ہوئیں جب سابق خاتون اول نے ٹرمپ کی تقریب حلف برداری میں شرکت نہیں کی تھی کیونکہ روایتی طور پر تمام سابق صدور اپنی بیویوں سمیت اس تقریب میں شرکت کرتے ہیں۔

ان کے مطابق ’ان لوگوں نے اتنا سوچنے کی ضرورت گوارا نہیں کی، کہ تقریب میں شریک نہ ہونے کا فیصلہ میں نے اپنی پسند کے مطابق کیا تھا اور انہوں نے یہ سمجھ لیا کہ ہم طلاق کی طرف بڑھ رہے ہیں۔‘

انہوں نے افواہیں پھیلانے والوں پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے تین دہائیوں کی ازدواجی زندگی کو طلاق کے ساتھ جوڑ دیا کیونکہ انہیں اس بات پر یقین نہیں تھا ایک عورت بھی خود فیصلہ کر سکتی ہے۔

انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ وہ سلوک ہے جو معاشرہ ہمارے ساتھ کرتا ہے، میں کیا کر رہی ہوں، کیوں کر رہی ہوں، کس کے لیے کر رہی ہوں، اگر یہ باتیں ان دقیانوسی خیالات کے مطابق نہیں جو لوگ سوچتے ہیں تو ان پر منفی یا کسی خوفناک بات کا لیبل لگا دیا جاتا ہے۔‘

یہ بھی کہا جاتا ہے کہ مشیل اوبامہ صدر ٹرمپ کو ان کے ’نسل پرستانہ‘ خیالات کی وجہ سے پسند نہیں کرتیں اور اسی لیے ان کی تقریب حلف برداری میں شریک نہیں ہوئیں اور سابق صدر جمی کارٹر کی آخری رسومات کے موقع پر دکھائی نہیں دیں، تاہم چہ میگوئیاں اس وقت بڑھ گئیں جب باراک اوباما وہاں موجود تھے اور ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ خوش دلی سے گپ شپ کرتے نظر آئے۔

وائٹ ہاؤس چھوڑنے کے بعد سے مشیل اوباما دو کتابیں لکھ چکی ہیں جن میں ’بی کمنگ‘ 2018 اور ’دی لائٹ وی کیری‘ 2022 میں سامنے آئی۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024