Thursday, December 26, 2024, 8:57 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » مشی گن میں ٹرمپ کی قاتلانہ حملے میں زخمی ہونے کے بعد پہلی انتخابی ریلی

مشی گن میں ٹرمپ کی قاتلانہ حملے میں زخمی ہونے کے بعد پہلی انتخابی ریلی

صدر بننے کے بعد ملک سے غیر قانونی تارکین وطن کو نکال دوں گا

by NWMNewsDesk
0 comment

امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ ہفتے خود پر ہونے والے قاتلانہ حملے کے بعد مشی گن کے شہر گرینڈ رپیڈز میں پہلی الیکشن ریلی میں شرکت کی جس میں نائب صدارت کے ان کے نامزد ساتھی وینس بھی موجود تھے۔

انہوں نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں صرف خدا کے فضل سے اس وقت آپ کے سامنے کھڑا ہوں۔

ٹرمپ نے اپنے خطاب میں ایک بار پھر یہ کہا کہ وہ صدر بننے کے بعد ملک سے غیر قانونی تارکین وطن کو بڑی تعداد میں نکال دیں گے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ اپنے سیاسی دشمنوں کے خلاف کارروائی کریں گے۔

banner

اس خطاب کے دوران ٹرمپ کے اس کان پر جہاں گولی چھونے سے زخم آیا تھا، پٹی لگی ہوئی تھی، تاہم اب پٹی کی رنگت سفید سے جلد کے رنگ جیسی ہو گئی تھی۔

اپنے نائب صدر کے طور پر وینس کو اپنا انتخابی ساتھی نامزد کرنے کا ٹرمپ کا مقصد مشی گن، پنسلوینیا، وسکانسن اور اوہائیوجیسی ریاستوں میں ووٹروں کی حمایت حاصل کرنا ہے جنہوں نے 2016 کے الیکشن میں ٹرمپ کی حیرت انگیز جیت میں مدد کی تھی۔

وینس نے نامزدگی قبول کرنے کی اپنی تقریر میں ان جگہوں کا بطور خاص ذکر کیا جہاں کی آبادیاں غریب ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ ان محنت کش لوگوں کو نہیں بھولیں گے جن کی ملازمتیں آؤٹ سورس کر دی گئی ہیں اور جن کے بچوں کو جنگ میں جھونک دیا گیا ہے۔

شوٹنگ کے بعد ٹرمپ کی پہلی ریلی گرینڈ ریپڈز میں ہوئی جہاں ٹرمپ کی آمد سے قبل ہی ان کے حامی سڑکوں پر امڈ آئے۔

ہفتے کی دوپہر تک جلسہ گاہ کے داخلی دروازے پر تقریباً ایک میل لمبی قطار لگ گئی۔ جلسہ گاہ میں لگ بھگ 12 ہزار نشستوں کا انتظام تھا۔

ریلی کے موقع پر گرینڈ ریپڈز میں پولیس کی بھاری موجودگی بھی دیکھی گئی۔تقریباً ہر بلاک میں پولیس کے اہل کار تعینات تھے اور اس کے علاوہ پولیس اہل کار گھوڑوں اور سائیکلوں پر بھی گشت کرتے ہوئے نظر آئے۔

جلسہ گاہ میں جانے کے لیے لوگوں کو میٹل ڈیٹیکٹر سے گزرنا پڑا۔ جب کہ جلسہ گاہ کے اندر بھی سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024