18
عالمی ادارہ صحت نے افریقی ملک کانگو میں وائرل انفیکشن اور پڑوسی ممالک میں پھیلنے کے بعد منکی پاکس کو دو سال میں دوسری مرتبہ عالمی صحت کے
لیے ایمرجنسی قرار دے دیا۔
براعظم افریقہ کے مختلف ممالک میں منکی پاکس کا ایک نیا ویرینٹ سامنے آگیا۔
ڈبلیو ایچ او کے مطابق افریقہ کے 13 ممالک میں ایمپوکس کا نیا ویرینٹ تیزی سے پھیل رہا ہے اور اس وقت افریقی ملک کانگو میں منکی پاکس کا پھیلاؤ تیزی سے جاری ہے۔
افریقی خطے میں منکی پاکس کے 17 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔
رواں برس کانگو میں اس وائرس سے 500 سے زائد اموات ہوئیں، جن میں زیادہ تعداد بچوں کی ہے
عالمی ادارہ صحت کے سربراہ تیدروس ایڈہانوم نے کہا کہ یہ واضح ہے کہ ان وباؤں کو روکنے اور انسانی جانیں بچانے کے لیے منظم عالمی ردعمل ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ کانگو میں منکی پاکس کی نئی قسم کی تشخیص اور تیزی سے پھیلاؤ اور افریقہ سمیت دیگر ممالک تک پھیلاؤ کے خطرات انتہائی پریشان کن ہیں۔
تیدروس نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت نے 15 لاکھ ڈالر کا فنڈ جاری کردیا ہے اور آنے والے دنوں میں مزید جاری کرنے کا منصوبہ ہے اور عالمی ادارہ صحت کو اس حوالے سے ایک کروڑ 50 لاکھ ڈالر درکار ہیں اس کے لیے ڈونرز سے فنڈنگ کی اپیل کا بھی منصوبہ ہے۔
خیال رہے کہ منکی پاس قریبی تعلق سے پھیل سکتا ہے، عام طور پر معمولی ہے اور بعض معاملات میں جان لیوا ہے، اس کی علامات میں زکام اور جسمانی تھکاوٹ عام ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ منکی پاکس سب سے پہلے افریقی ملک جمہوریہ کانگو میں رپورٹ ہوا تھا اور اس کو کلیڈ آئی کا نام دیا گیا تھا لیکن نئی ویریئنٹ کو کلیڈ آئی بی کہا جا تا ہے جو معمول کے مطابق ملنے سے پھیلتا ہے۔
قبل ازیں براعظم افریقہ کی تنظیم نے پورے خطے میں منکی پاکس کے حوالے سے ایمرجنسی صورت حال قرار دیا تھا اور الرٹ جاری کیا تھا کہ وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے۔