Wednesday, February 19, 2025, 5:03 AM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » نئے انتخابات کیلئے پی ٹی آئی کے پی اسمبلی تحلیل کرنے کو تیار ہے: فضل الرحمان کا دعویٰ

نئے انتخابات کیلئے پی ٹی آئی کے پی اسمبلی تحلیل کرنے کو تیار ہے: فضل الرحمان کا دعویٰ

جے یو آئی نے پی ٹی آئی سے مذاکرات کیلئے کمیٹی بنا دی ہے

by NWMNewsDesk
0 comment

جمعیت علمائے اسلام  کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف اسمبلیوں سے استعفوں پرآمادہ ہے اور نئے انتخابات کیلئے خیبرپختونخوا اسمبلی تحلیل کرنے کو تیار ہے۔

صحافیوں سے گفتگو میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ جے یو آئی نے پی ٹی آئی سے مذاکرات کیلئے کمیٹی بنا دی جس کی سربراہی کامران مرتضیٰ کریں گے اور کمیٹی میں مولانا لطف الرحمان، فضل غفور، اسلم غوری اور مولانا امجد شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کمیٹی پی ٹی آئی سے مذاکرات کرے گی اور کمیٹی پی ٹی آئی کےمشاورت سے حکمت عملی طے کرےگی، دیگر سیاسی جماعتوں سے اختلاف رائے ہے، پی ٹی آئی سے تلخیاں تھیں، ان کے ساتھ تعلقات معمول پر لائے جارہے ہیں۔

ان کا کہنا تھاکہ شفاف الیکشن کیلئے پی ٹی آئی اسمبلیوں سے استعفوں پرآمادہ ہے، نئے انتخابات کیلئے پی ٹی آئی کے پی اسمبلی تحلیل کرنے کو تیار ہے اور پی ٹی آئی نے اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کی یقین دہانی کروائی ہے۔

banner

سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھاکہ خیبرپختونخوا میں بھی حقیقی مینڈیٹ نہیں، ن لیگ اور پیپلزپارٹی بے بس ہیں، خیرخواہی میں کہا تھا کہ ن لیگ پیپلزپارٹی حکومت نہ لے، پیپلزپارٹی ن لیگ کو حکومت کی ذمہ داری راس نہیں آرہی، شفاف انتخابات کے بغیر ملک میں امن آئے گا نہ معاشی استحکام۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن سے پہلے کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کے ساتھ مقابلہ میدان میں ہے، جو سیاسی سہولت بطور سیاست دان مجھے ہو وہ سب کو ہونی چاہیے۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ معاشی استحکام کیلئے سیاسی استحکام لازمی ہے، اس کے بغیر ملک نہیں بڑھ سکتا، ملک اب مزید کسی ایڈونچر یا مارشل لا کا متحمل نہیں ہوسکتا، حالات اور اختیارات اب ان کے ہاتھ سے نکل چکےہیں، اسٹیبلشمنٹ اپنی پالیسی پر ردوبدل کرے ایسے ملک نہیں چلے گا۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024