نائیجر کے جنوب مغرب میں ایک مسجد میں نماز کے اجتماع کے دوران حملے میں 44 افراد ہلاک ہوگئے۔
ااس حملے میں 13 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
یہ حملہ اس وقت ہوا جب لوگ مسجد میں نماز کے لیے جمع تھے۔
نائیجر کی حکومت نے ملک کے جنوب مغرب میں شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ ان گریٹر صحارا (آئی ایس جی ایس) سے تعلق رکھنے والے دہشت گردوں کے ہاتھوں 44 شہریوں کی ہلاکت کے بعد 3 روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ بھاری ہتھیاروں سے لیس دہشت گردوں نے غیر معمولی بے رحمی کے ساتھ اپنے قتل عام کو انجام دینے کے لیے مسجد کا محاصرہ کیا، حملہ آوروں نے ایک مقامی بازار اور گھروں کو بھی آگ لگا دی۔
وزارت داخلہ نے سرکاری ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ متاثرین دیہی قصبے کوکورو کے فیمبیتا کوارٹر میں ایک مسجد پر وحشیانہ حملے میں ہلاک ہوئے۔
وزارت نے مجرموں کا سراغ لگانے اور ان کے خلاف مقدمہ چلانے کا وعدہ کیا ہے، یہ حملہ برکینا فاسو اور مالی کی سرحدوں کے قریب ایک ایسے علاقے میں ہوا، جہاں شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ (آئی ایس) اور القاعدہ سے وابستہ دہشت گرد برسوں سے سرگرم ہیں۔
نائیجر کی فوج اکثر اس علاقے میں دہشت گردوں سے لڑتی رہتی ہے اور عام شہری اکثر تشدد کا نشانہ بنتے ہیں۔
مسلح تنازعات کے مقامات اور واقعات کے اعداد و شمار فراہم کرنے والی ایک غیر سرکاری تنظیم اکلڈ کے ڈیٹا بیس کے مطابق جولائی 2023 سے اب تک نائیجر میں کم از کم 2 ہزار 400 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔