اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو غزہ میں جنگ طول پکڑنے کے بعد وزیر دفاع یواف گیلانٹ پر اعتماد کھو بیٹھے۔
بینجمن نیتن یاہو نے اعتماد کے فقدان پر وزیر دفاع کو برطرف کرکے سابق وزیرخارجہ اسرائیل کاٹز کو عہدہ سونپ دیا۔
یہ اعلان ایسے وقت سامنے آیا جب ملک پورے خطے میں متعدد محاذوں پر جنگوں میں الجھا ہوا ہے۔
نیتن یاہو نے اپنے اعلان میں دونوں کے درمیان “اہم خلیج” اور “اعتماد کے بحران” کا حوالہ دیا۔
نیتن یاہو نے سابق وزیر خارجہ اسرائیل کاٹز کو وزیر دفاع مقرر کردیا ہے۔
نیتن یاہو نے کہا کہ جنگ کے دوران وزیراعظم اور وزیر دفاع کے درمیان مکمل اعتماد کی پہلے سے کہیں زیادہ ضرورت ہے۔ اگرچہ مہم کے پہلے مہینوں میں ایسا اعتماد موجود تھااور بہت نتیجہ خیز کام ہوا تھا، لیکن “بدقسمتی سے، آخری مہینوں میں میرے اور وزیر دفاع کے درمیان یہ اعتماد ٹوٹ گیا۔”
نیتن یاہو نے کہا کہ گیلانٹ نے ایسے بیانات دیئے جو حکومت اور کابینہ کے فیصلوں سے متصادم تھے
گیلانٹ کا کہنا ہے کہ اسرائیل ریاست کی سلامتی ہمیشہ سے میری زندگی کا مشن تھا اور رہے گا۔
دریں اثنا گیلنٹ کی برطرفی کے بعد تل ابیب اور اسرائیل کے دیگر حصوں میں مظاہرے پھوٹ پڑے، اسرائیل کے اپوزیشن لیڈر یائر لاپڈ نے ایکس پر کہا کہ ’جنگ کے درمیان میں گیلانٹ برطرف پاگل پن ہے‘۔