نیوزی لینڈ کی وزیر دفاع نے خاتون کمانڈر کو صنفی تنقید کا نشانہ بنائے جانے والے آن لائن تبصروں کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے انہیں ’غلیظ‘ اور ’خواتین کے خلاف تعصب‘ قرار دیا ہے۔
وزیر دفاع جوڈتھ کالنز نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کیا واقعی یہ 2024 ہے۔ آخر یہ ہو کیا رہا ہے۔
وزیر دفاع جوڈیتھ کالنز نے کہا ایک بات جو ہمیں معلوم ہے کہ جہاز کے کیپٹن کے جنس کی وجہ سے واقعہ نہیں پیش آیا۔
جہاز ڈوبنے کا واقعہ پیش آنے کے بعد سے خواتین فوجی اہلکاروں کو نیوزی لینڈ کی گلیوں میں بھی زبانی بدسلوکی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
آن لائن تبصروں کا ذکر کرتے ہوئے جوڈیتھ کالنز نے کہا کہ ایک پوسٹر آسٹریلیا سے ایک ٹرک ڈرائیور کا تھا،میرے خیال میں انہیں اپنے تبصرے جہاز چلانے والوں کے بجائے ٹرک چلانے والوں تک محدود رکھنے چاہیں۔
نیوزی لینڈ کی عسکری قوت میں سے خواتین 20 فیصد ہیں جبکہ جوڈیتھ کالنز ملک کی پہلی خاتون وزیر دفاع ہیں جنہوں نے رواں سال جون میں یہ عہدہ سنبھالا ہے۔
وزیر دفاع نے کہا ’ہم میرٹ پر بھرتی ہوتے ہیں، نہ کہ جنس پر۔‘
نیوزی لینڈ کی حکومت نے جہاز ڈوبنے کے واقعے پر ملٹری عدالت کے تحت انکوائری کروانے کے احکامات جاری کیے ہیں۔
گزشتہ ہفتے نیوزی لینڈ کی بحریہ کا ایک جہاز ڈوب گیا تھا جس کے بعد سے اس کی خاتون کیپٹن یووون گرے کو آن لائن تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔