Sunday, January 12, 2025, 11:17 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » نیویارک میں ٹریفک کے مسئلے سے نمٹنے کیےلئے ٹول ٹیکس وصولی

نیویارک میں ٹریفک کے مسئلے سے نمٹنے کیےلئے ٹول ٹیکس وصولی

مین ہیٹن کے مرکزی علاقے میں داخل ہونے والے ڈرائیور ٹول ادا کرنے کے پابند

by NWMNewsDesk
0 comment

امریکی شہر نیو یارک میں ٹریفک کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے ملک کے پہلے ’کنجیشن پرائسنگ‘ منصوبے کا آغاز کردیا گیا۔

منصوبے کے مطابق مین ہیٹن کے مرکزی علاقے میں داخل ہونے والے ڈرائیور ٹول ادا کرنے کے پابند ہوں گے۔

اس منصوبے کے حامیوں کا کہنا ہے کہ یہ منصوبہ ٹریفک کے مسائل کو کم کرنے اور ان ڈرائیوروں سے فنڈ جمع کرنے کا ایک مؤثر طریقہ ہے جو ٹریفک مسائل میں اضافے کا سبب بنتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق اس پروگرام کے ذریعے 15 ارب ڈالر کے فنڈز جمع کیے جاسکیں گے۔

banner

یہ منصوبہ اتوار کی نصف شب سے نافذ ہوا تاکہ کم ٹریفک والے دن کسی بھی تکنیکی مسئلے کو با آسانی حل کیا جا سکے۔

60 ویں اسٹریٹ سے مین ہیٹن بیٹری پارک تک کا علاقہ جہاں مشہور تھیٹر ڈسٹرکٹ، ٹائمز اسکوائر، ہیلز کچن، چیلسی اور سوہو شامل ہیں، اس زون میں شامل ہے جس میں داخلے کے لیے فیس ادا کرنی ہوگی۔

ڈرائیوروں کو عام دنوں میں صبح 5 بجے سے رات 9 بجے کے درمیان اور ویک اینڈز پر صبح 9 بجے سے رات 9 بجے کے دوران سب سے زیادہ فیس ادا کرنی ہوگی، ان اوقات کے بعد فیس 75 فیصد کم ہوگی تاکہ کم رش والے اوقات میں سفر کی حوصلہ افزائی کی جاسکے۔

مسافر گاڑیوں کو رش کے اوقات میں 9 ڈالراور کم رش کے اوقات میں 2025 ڈالر فیس دینی ہوگی، موٹرسائیکل سواروں کو رش کے اوقات میں 4.5 ڈالر اور دیگر اوقات میں 1.05 ادا کرنے ہوں گے، چھوٹے تجارتی ٹرکوں اور بعض بسوں کے لیے فیس 14.40 ڈالر اور بڑے ٹرکوں اور ٹور بسوں کے لیے فیس 21.60 ڈالر ہوگی جبکہ کم رش کے اوقات میں یہ فیس بالترتیب 3.60 ڈالراور 5.40 ڈالر تک ہوگی۔

معذور افراد کے زیر استعمال گاڑیوں اور ایمرجنسی سروسز کی گاڑیوں کو فیس کی ادائیگی سے استثنیٰ حاصل ہے۔

خیال رہے کہ نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس منصوبے کے مخالف ہیں اور انہوں نے اشارہ دیا ہے کہ وہ صدارت سنبھالنے کے بعد اس منصوبے کو ختم کرنے کی کوشش کریں گے۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024