پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اگر ن لیگ کو کامیابی سے حکومت کرنی ہے تو فیصلے اتفاق رائے سے کرنے ہوں گے
ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ کے پاس اتنی اکثریت نہیں کہ یک طرفہ فیصلے کرے۔
رتو ڈیرو میں میڈیا سے گفتگو میں بلاول بھٹو زرداری کا کہناتھاکہ وفاق کو صوبوں کو کیساتھ مل کر چلنا چاہیے، یک طرفہ کسی بھی فیصلے پر عملدرآمد نہیں ہو سکتا، پاکستان میں کسی بھی حکومت سے کام نکالنا ہو تو بڑا مشکل ہوتا ہے لیکن مجھے بھی تھوڑا بہت تجربہ ہو گیا ہے،میں کام نکلواؤں گا۔
ان کا کہنا تھاکہ ہم نے حکومت سازی میں وزیر اعظم کے لیے ان کو ووٹ دیا، امید ہے کہ ہماری شکایت کو سنجیدہ اور مذاکرات کے ذریعے صوبوں کے خدشات کو دور کیا جائے گا۔
ایک سوال کے جواب میں پی پی چیئرمین کا کہنا تھاکہ کاغذات کی حد تک بہتر معیشت نظر آ رہی ہے اس کو خوش آمدید کہتے ہیں، اگر معاشی بہتری آ رہی ہے تو اس کا فائدہ عوام تک پہنچنا چاہیے، ہماری نسل کے لیے انفرااسٹرکچر ڈیجیٹل، انٹرنیٹ اور اس کی اسپیڈہے لیکن ان کی سیاست موٹر وے سے شروع ہوتی ہے او وہیں ختم ہو جاتی ہے، موٹروے 1990 کی دہائی کا انفرا اسٹرکچر تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے انٹرنیٹ کی اسپیڈ کم کرنے کی بجائے اس کو تیز کرنا تھا، پاکستان کے انٹرنیٹ کیبل میں ایسا کیا ہے کہ سمندر میں مچھلی یہی کیبل کاٹ لیتی ہے، کبھی کہتے ہیں ہماری تار کٹ گئی ہے کبھی کہتے ہیں نہیں کٹی، کیا سمندر کی مچھلیاں صرف پاکستان کی کیبل کاٹتی ہیں؟ عوام کو ہائی اسپیڈ تو پہلے پہنچائیں پھر آپ وی پی این بھلے لگائیں۔