وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر مائیک والٹز کو ان کے عہدے سے ہٹایا جا رہا ہے، جو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اقتدار سنبھالنے کے بعد ان کی ٹیم میں پہلی بڑی تبدیلی ہے۔
2 ذرائع نے رائٹرز کو بتایا کہ مائیک والٹز کے نائب ایلکس وونگ بھی اپنے عہدے سے سبکدوش ہو رہے ہیں، جو ایشیا کے ماہر اور ٹرمپ کے پہلے دور میں شمالی کوریا پر توجہ مرکوز کرنے والے اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے عہدیدار ہیں۔
فلوریڈا سے تعلق رکھنے والے 51 سالہ سابق ریپبلکن قانون ساز مائیک والٹز کو اس وقت شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا، جب مارچ میں ایک سگنل چیٹ اسکینڈل سامنے آیا تھا۔
ذرائع نے بتایا کہ یہ فوری طور پر واضح نہیں ہے کہ مائیک والٹز کی جگہ کون عہدہ سنبھالے گا، لیکن ایک ممکنہ امیدوار امریکی خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف ہیں، جو روس-یوکرین اور مشرق وسطیٰ کی سفارت کاری میں شامل رہے ہیں۔
ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ ایک اور ممکنہ امیدوار نائب وزیر خارجہ کرسٹوفر لینڈاؤ ہیں۔
امریکی نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر مائیک والٹز نے یمن جنگ سے متعلق خفیہ معلومات گروپ چیٹ لیک کی مکمل ذمے داری قبول کر لی۔
واضھ رہے کہ میسجنگ ایپ سنگل کے گروپ چیٹ میں اعلیٰ عہدے داروں نے یمن جنگ سے متعلق انتہائی اہم خفیہ منصوبے سے متعلق معلومات شیئر کی تھی، جس میں ایک صحافی نادانستہ طور پر مائیک والٹز کی جانب سے شامل ہو گیا تھا۔
مائیک والٹز نے اپنی غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے اس کی مکمل ذمے داری قبول کر لی تھی۔
مائیک والٹز کا کہنا تھا کہ میں پوری ذمے داری لیتا ہوں، میں نے گروپ بنایا، سگنل ایپ پر ایک چیٹ گروپ بنا کر میں نے غلطی کی، جس کی وجہ سے یمن پر امریکی حملے کی منصوبہ بندی کی تفصیلات منظرِ عام پر آئیں یہ شرمناک تھا۔
ان کا کہنا ہے کہ جو ہوا وہ ایک غلطی تھی، میں اس واقعے کی پوری ذمے داری قبول کرتا ہوں۔