امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں ایک مسافر طیارہ رونلڈ ریگن نیشنل ایئرپورٹ کے قریب امریکی فوج کے بلیک ہاک ہیلی کاپٹر سے ٹکرا گیا۔
حکام کے مطابق مسافر طیارہ رونلڈ ریگن نیشنل ایئرپورٹ پر لینڈنگ کرنے کے لیے نیچے آ رہا تھا
یہ حادثہ امریکہ کے مقامی وقت کے مطابق رات کو 9 بجے پیش آیا۔
حکام کے مطابق امریکی ایئرلائنز کی پرواز 5342 میں 60 مسافر اور عملے کے چار ارکان سوار تھے۔ یہ طیارہ کنساس سے واشنگٹن آ رہا تھا۔
سی بی ایس نیوز نے پولیس کے حوالے سے کہا ہے کہ کم از کم 30 لاشیں دریا سے نکالی گئی ہیں۔
میٹروپولیٹن پولیس ڈیپارٹمنٹ نے کہا ہے کہ ابھی تک کسی شخص کو زندہ نہیں نکالا جا سکا ہے۔ دریائے پوٹومیک میں بڑے پیمانے پر امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔
امریکی دفاعی اہلکار کے مطابق ہیلی کاپٹر میں تین فوجی سوار تھے جو تربیتی پرواز پر تھے۔
فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن نے رونلڈ ریگن نیشنل ایئرپورٹ پر تمام پروازوں کو معطل کر دیا ہے۔
ہوم لینڈ سکیورٹی کی نئی سیکریٹری کرسٹی نوم نے نے ایکس پر پوسٹ کیا کہ ریسکیو کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔
پولیس نے کہا ہے کہ دریا میں فائربوٹس امدادی سرگرمیوں میں حصہ لے رہی ہیں تاہم شدید اندھیرے اور سخت سردی کے باعث امدادی سرگرمیوں میں مشکل پیش آ رہی ہے۔ امدادی سرگرمیوں کے لیے غوطہ خوروں کو طلب کر لیا گیا ہے۔
امریکی حکام نے تصدیق کی ہے کہ بدھ کی شب ایک مسافر طیارے اور فوجی ہیلی کاپٹر کے درمیان ہونے والے تصادم میں کسی شخص کے زندہ بچنے کا امکان نہیں رہا۔
امریکہ میں حکام نے کہا ہے کہ فوجی ہیلی کاپٹر اور مسافر طیارے کے فضا میں تصادم کے نتیجے میں خدشہ ہے کہ 60 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے ہیں جبکہ حادثے میں کسی شخص کے زندہ بچنے کی امید باقی نہیں رہی۔