Saturday, April 26, 2025, 5:01 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » وس اور یوکرین کے درمیان 175 جنگی قیدیوں کا تبادلہ

وس اور یوکرین کے درمیان 175 جنگی قیدیوں کا تبادلہ

ٹرمپ اور پیوٹن کے درمیان ٹیلی فون پر بات چیت کے بعد روس اور یوکرین نے جنگی قیدیوں کا تبادلہ کیا

by NWMNewsDesk
0 comment

روس اور یوکرین کے درمیان 175 جنگی قیدیوں کا تبادلہ ہوگیا۔

روس اور امریکی صدر کے درمیان ٹیلی فون پر رابطے کے بعد قیدیوں کے تبادلے کا اعلان ہوا جب کہ متحدہ عرب امارات نے روس اور یوکرین کے قیدیوں کے تبادلے میں ثالثی کردار ادا کیا۔

رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے درمیان ٹیلی فون پر بات چیت کے بعد روس اور یوکرین نے 175 جنگی قیدیوں کا تبادلہ کیا۔

اس حوالے سے روسی وزارت دفاع نے قیدیوں کے تبادلے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ روس نے 22 زخمی یوکرینی فوجیوں کو بھی رہا کردیا ہے۔

banner

روسی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ ان 22 افراد کو فوری طبی امداد کی ضرورت ہے اور انہیں خیر سگالی کے طور پر واپس بھیج دیا گیا ہے۔

یوکرین کے صدر ولادی میر زیلینسکی نے سماجی رابطے ک ویب سائٹ ’ایکس‘ پر ایک بیان میں اس تبادلے کو اپنی نوعیت کا سب سے بڑا واقعہ قرار دیا۔

انہوں نے قیدیوں کے تبادلے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ 22 یوکرینی جنگجو شدید زخمی تھے جن پر روس نے من گھڑت جرائم کے لیے ظلم کیا، رہائی کے بعد فوجیوں کو فوری طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔

روسی وزارت دفاع کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ متحدہ عرب امارات نے اس معاہدے کو آسان بنانے کے لیے ثالث کا کردار ادا کیا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ معاہدے میں رہا ہونے والے روسی فوجی بیلاروس میں تھے اور مزید علاج کے لیے روس منتقل کرنے سے قبل ان کی طبی اور نفسیاتی جانچ کی جارہی ہے۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024