Monday, December 9, 2024, 6:35 AM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » ٹرمپ کے قتل کا منصوبہ ساز ایرانی نیٹ ورک بے نقاب

ٹرمپ کے قتل کا منصوبہ ساز ایرانی نیٹ ورک بے نقاب

مشتبہ شخص فرہاد شکیری اور ایف بی آئی کے درمیان ہونے والی بات چیت کا انکشاف

by NWMNewsDesk
0 comment

امریکہ نے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قتل کی منصوبہ بندی کرنے والے ایرانی نیٹ ورک کو بے نقاب کر دیا ہے۔

یہ نیٹ ورک صدارتی الیکشن سے قبل نہ صرف ٹرمپ بلکہ حکومت کے ناقدین اور کئی اعلیٰ شخصیات کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کر رہا تھا۔

اہم امریکی شخصیات کے قتل کی منصوبہ بندی کرنے والے 51 سالہ مشتبہ شخص فرہاد شکیری اور ایف بی آئی کے درمیان ہونے والی بات چیت کا انکشاف جمعے کو سامنے آنے والی عدالتی دستاویزات میں ہوا ہے۔

عدالتی دستاویزات کے مطابق فرہاد شکیری ایف بی آئی کے ساتھ بات چیت کے لیے اس لیے راضی ہوا کیوں کہ وہ امریکی جیل میں قید ایک نامعلوم قیدی کی سزا میں کمی چاہتا تھا۔ شکیری نے بتایا کہ جس وقت ایف بی آئی سے اس کی بات چیت ہو رہی تھی وہ تہران میں موجود تھا۔

banner

شکیری نے کہا کہ ایران کے پاسدارانِ انقلاب کے ذمے دار نے ستمبر کے وسط میں ان سے رابطہ کیا اور کہا کہ ٹرمپ کا پیچھا کرنے کے بجائے نیو یارک میں ایران مخالف اور ایک صحافی کو قتل کرنے کے منصوبے کو الگ کر لیا جائے۔

شکیری نے کہا کہ اُسے سات روز کے اندر قتل کا منصوبہ فراہم کرنے کا کہا گیا تھا لیکن جب اس نے بتایا کہ ٹرمپ کو قتل کرنا بہت ہی مہنگا کام ہے تو پھر پاسدارانِ انقلاب کے ذمے دار نے کہا کہ وہ پہلے ہی بہت رقم خرچ کر چکے ہیں۔ رقم کوئی مسئلہ ہی نہیں ہے۔

دستاویزات کے مطابق شکیری نے ایف بی آئی کو مزید بتایا کہ اگر قتل کے منصوبے کا پلان سات روز میں نہیں بنتا تو پھر پاسدارانِ انقلاب کے ذمے دار نے امریکی الیکشن کے بعد تک انتظار کرنے کا منصوبہ بنایا تھا جس کی وجہ یہ تھی کہ وہ سمجھتے تھے کہ ٹرمپ الیکشن ہار جائیں گے اور پھر انہیں قتل کرنا آسان ہو جائے گا۔

عدالتی دستاویزات میں یہ نہیں بتایا گیا ہے کہ آیا شکیری کی ایف بی آئی کے ساتھ ہونے والی بات چیت کو پاسدارانِ انقلاب یا ایران کے کسی دیگر حکام کی جانب سے تائید حاصل تھی۔

اقوامِ متحدہ میں ایران کے مشن نے معاملے پر مؤقف دینے کی درخواست پر کوئی ردِعمل نہیں دیا ہے۔

رواں برس اگست میں امریکی حکام نے ایک پاکستانی شخص آصف مرچنٹ پر فردِ جرم عائد کی تھی جس پر الزام ہے کہ وہ ایران کی ایما پر امریکہ میں ٹرمپ اور دیگر اہم شخصیات کو قتل کرنے کے لیے کرائے کے قاتلوں کی تلاش میں تھا۔

امریکی اٹارنی جنرل میرک گارلینڈ نے جمعے کو جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ دنیا میں ایران کی طرح بعض کردار ایسے ہیں جو امریکہ کی قومی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024