امریکہ نے ہزاروں افغان اور کیمرون کے باشندوں کا ٹیمپریری پروٹیکٹڈ اسٹیٹس (ٹی پی ایس) ختم کرنے کا اعلان کردیا۔
امریکی محکمہ ہوم لینڈ سکیورٹی کا کہنا ہے کہ افغانستان اور کیمرون کو اب امریکی تحفظ کی ضرورت نہیں، اس لیے افغانوں اور کیمرون کے باشندوں کی ٹیمپریری ڈپورٹیشن پروٹیکشنز ختم کر رہے ہیں۔
امریکہ میں مقیم افغان باشندوں کے لیے قائم عارضی پناہ گاہیں ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس کے نتیجے میں ہزاروں افراد متاثر ہوں گے۔
امریکہ میں 14,600 افغان شہریوں کو “ٹیمپریری پروٹیکٹڈ اسٹیٹس” (TPS) کے تحت عارضی طور پر رہائش کی اجازت دی گئی تھی، تاہم امریکی حکومت نے ان کی یہ حیثیت ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے، جس کا اطلاق مئی سے ہوگا۔
اس فیصلے سے متاثرہ افغان شہریوں کو ملک چھوڑنے یا قانونی پیچیدگیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
امریکی اقدام کے بعد امریکہ میں مقیم کیمرون کے تقریباً 8 ہزار باشندےبھی جون میں ٹی پی ایس سے محروم ہوجائیں گے۔
واضح رہے کہ TPS ایک امریکی امیگریشن پروگرام ہے جس کے تحت مخصوص ممالک کے افراد کو امریکہ میں عارضی رہائش اور کام کرنے کی اجازت دی جاتی ہے، اگر ان کے وطن میں جنگ، قدرتی آفات یا دیگر غیر معمولی حالات ہوں۔ ٹرمپ حکومت کی یہ نئی پالیسی انسانی حقوق کے حلقوں میں تشویش کا باعث بن رہی ہے، جن کا کہنا ہے کہ اس فیصلے سے متاثرہ افراد کو شدید خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔