ٹرمپ ٹیرف اور عالمی تجارتی جنگ کے خدشات پر عالمی منڈیوں میں بھونچال آگیا، سٹاک مارکیٹس میں نئے ہفتے کے آغاز پر شدید مندی کا رجحان دیکھا گیا۔
جاپان کا نکئی انڈیکس 9 فیصد نیچے آگیا اور ہانگ کانگ کے ہینگ سینگ میں 8 فیصد گراوٹ ہوئی۔
پاکستان اور جنوبی کوریا میں شدید مندی کےبعد ٹریڈنگ عارضی طور پر روک دی گئی۔
آسٹریلین سٹاک مارکیٹ میں 160 ارب ڈالرز کا خسارہ ہوا جہاں ٹریڈنگ شروع ہونے کے 15 منٹ میں بینچ مارک ایس اینڈ پی 6 فیصد نیچے آگیا۔
امریکی ٹیرف میں اضافے اور تیل کی قیمتوں میں کمی کے عرب ملکوں پر اثرات پڑرہے ہیں اور سعودی اسٹاک مارکیٹ میں 500 ارب ریال کا نقصان ہوا۔
سعودی اسٹاک مارکیٹ میں پچھلے پانچ برسوں کی سب سے بڑی یومیہ گراوٹ بن گئی۔
سعودی اسٹاک ایکسچینج 6.78 فیصد کمی کے ساتھ بند ہوئی، جس کا مطلب ہے کہ مارکیٹ 800 سے زائد پوائنٹس گر گئی۔ سرکاری ٹی وی الاخباریہ نے رپورٹ کیا کہ اس دن آرامکو سمیت بڑی کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتیں زمین بوس ہو گئیں۔
صرف آرامکو کے حصص میں 6.2 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی، جس کی وجہ سے اس کی مجموعی مارکیٹ ویلیو میں 340 ارب ریال کی کمی آ گئی۔ الاقتصادیہ اخبار کے مطابق صرف ایک دن میں 500 ارب ریال (تقریباً 133 ارب ڈالر) کا نقصان ہوا۔
اس کے علاوہ قطر، کویت، مسقط اور بحرین کی اٹاک مارکیٹوں میں بھی گراوٹ دیکھی گئی۔
خلیجی اسٹاک مارکیٹوں میں مئی 2020 کے بعد سب سے بڑی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
یاد رہے کہ ٹرمپ نے پاکستان سمیت کئی ترقی پذیر ممالک پر 29 فیصد تک کا ٹیرف نافذ کیا ہے، جس کے بعد یورپ اور ایشیا کی مارکیٹیں بھی شدید مندی کا شکار ہو چکی ہیں۔ ماہرین کے مطابق پیر کو جب عالمی مارکیٹیں کھلیں گی تو مزید گراوٹ کا خدشہ موجود ہے۔
یاد رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے پاکستان سمیت مختلف ممالک پر ٹیرف عائد کیا ہے جس کے بعد بعض ممالک نے امریکہ پر بھی جوابی ٹیرف عائد کردیا ہے۔