صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ نے روس اور یوکرین کے ساتھ جنگ بندی کی جانب اچھی پیش رفت کی ہے، ہم یوکرین جنگ کے خاتمے کی کوشش کر رہے ہیں،یہ آسان کام نہیں ہوگا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نےکہا کہ روسی ہم منصب کے ساتھ یوکرین کی جنگ کے خاتمے کے حوالے سے ان کی گفتگو مثبت رہی۔
صدر ٹرمپ نے کہا ہم نے یوکرین کی مدد کیلئے 350 ارب ڈالر خرچ کیے ۔ سابق صدر جو بائیڈن نے یہ جنگ جاری رہنے دی۔انہیں ایسا کبھی نہیں ہونے دینا چاہیے تھا۔
صدر کا کہنا تھا ہزاروں جانوں کا نقصان ہو رہا ہے، خاندانوں کا نقصان ہورہا ہے۔اس کے علاوہ روس نے یوکرین کے ہزاروں فوجیوں کو گھیرے میں لے رکھا ہے۔
انہوں نے ٹروتھ سوشل پر اپنی پوسٹ میں خبردار کیا کہ اس لمحے ہزاروں یوکرینی فوجی روسی فوج کے گھیرے میں ہیں اورایسا قتل عام ہو سکتا ہے جو دوسری عالمی جنگ کے بعد نہیں دیکھا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ میں نے صدر پوٹن سے پر زور درخواست کی ہے کہ یوکرینی فوجیوں کی زندگی کو نقصان نہ پہنچے۔
اپنی تقریر میں افغانستان کے حوالے سے بھی انہوں نےسابق صدر بائیڈن پر تنقید کی اور کہا کہ انہوں نے خراب طریقے سےافغانستان سے امریکہ کا انخلا کیا۔
ٹرمپ نے کہا کہ بگرام ایئر بیس اب چین کے قبضے میں ہے۔ انہوں نے کہایہ ایئر بیس چین کے ایٹمی اور میزائل بنانے کے مقامات سے ایک گھنٹے کے فاصلے پر واقع ہے۔
صدر نے کہا، انہوں نے(بائیڈن نے) بہت کچھ پیچھے چھوڑ دیا۔