امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امید ظاہر کی ہے کہ روس اور یوکرین کے درمیان رواں ہفتے امن معاہدہ طے پا سکتا ہے، اور اگر ایسا ہوا تو دونوں ممالک امریکہ کے ساتھ “بڑا کاروبار” کر سکتے ہیں۔
ٹرمپ نے Truth Social پر اپنے پیغام میں کہا، “امید ہے کہ روس اور یوکرین اس ہفتے کوئی معاہدہ کریں گے۔ اس کے بعد دونوں امریکہ کے ساتھ بڑا کاروبار شروع کریں گے، جو ترقی کی راہ پر ہے، اور دولت کمائیں گے۔”
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ٹرمپ نے 18 اپریل کو خبردار کیا تھا کہ اگر کسی بھی فریق نے مذاکرات کو مشکل بنایا تو امریکہ پیچھے ہٹ جائے گا۔
صدر روس ولادیمیر پیوٹن کی جانب سے ایسٹر کے موقع پر جنگ بندی کا اعلان کیا گیا، تاہم یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے 2,000 سے زائد خلاف ورزیوں کی اطلاع دی اور 30 دن کے لیے طویل فاصلے کے حملوں پر پابندی کی تجویز دی۔
چیک وزیر خارجہ یان لپاؤسکی نے روسی جنگ بندی کو “میڈیا ڈرامہ” قرار دیا، جب کہ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے خبردار کیا کہ اگر مذاکرات میں پیش رفت نہ ہوئی تو واشنگٹن اپنی کوششیں ترک کر سکتا ہے۔
ٹرمپ حکومت کی ثالثی کی کوششوں میں معاشی ترغیبات کا عنصر نمایاں رہا ہے۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق مارچ میں پیوٹن سے فون کال کے بعد امریکہ اور روس کے درمیان “بڑے معاشی معاہدوں” کی بات چیت جاری ہے۔
ٹرمپ یوکرین کے ساتھ معدنیات پر مبنی معاہدے کی بھی حمایت کر رہے ہیں جس کے تحت امریکہ کو قدرتی وسائل کی آمدن تک رسائی حاصل ہوگی، تاہم اس معاہدے میں کسی قسم کی سیکیورٹی ضمانت شامل نہیں ہے۔