Sunday, January 12, 2025, 10:31 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » ٹک ٹاک پر پابندی رکوانے کے ليے ٹرمپ سپريم کورٹ پہنچ گئے

ٹک ٹاک پر پابندی رکوانے کے ليے ٹرمپ سپريم کورٹ پہنچ گئے

ٹک ٹاک پر پابندی کے حق میں نہیں؛ ٹرمپ

by NWMNewsDesk
0 comment

  امریکہ کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک پر پابندی رکوانے کے ليے ٹرمپ سپريم کورٹ پہنچ گئے۔ 

ڈونلڈ ٹرمپ سپریم کورٹ سے درخواست کی ہے کہ وہ ٹک ٹاک پر ممکنہ پابندی کو اس وقت تک روک دے جب تک اُن کی آنے والی حکومت اس معاملے کا “سیاسی حل” تلاش نہ کر لے۔

یہ درخواست ایسے وقت میں کی گئی ہے جب عدالت کے سامنے ٹک ٹاک اور بائیڈن حکومت کی جانب سے الگ الگنے  درخواستیں موجود ہیں۔

ٹرمپ کی جانب سے دائر کردہ دستاویز میں کہا گیا ہے کہ وہ اس موقع پر ٹک ٹاک پر پابندی کے حق میں نہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ جب وہ عہدہ سنبھالیں تو ‘سیاسی طریقے’ سے مسئلے کا حل تلاش کر سکیں۔

banner

عدالت میں جمع کرائی گئیں دستاویز میں کہا گیا ہے کہ ٹرمپ نے اس تنازع کی بنیادی نوعیت پر کوئی پوزیشن نہیں لی ہے۔ اس کے بجائے انہوں نے عدالت سے درخواست کی ہے کہ وہ 19 جنوری کی ایکٹ کی ڈیڈلائن کو مؤخر کرنے پر غور کرے، اس وقت تک جب تک وہ اس کیس کے میرٹس پر غور نہیں کر لیتے۔

عدالت کی جانب سے اس معاملے پر 10 جنوری کو سماعت ہونی ہے۔

ٹک ٹاک نے عدالت میں اعتراض اٹھایا ہے کہ عدالت اُس قانون کو کالعدم قرار دے جس کے تحت 19 جنوری تک پلیٹ فارم پر پابندی لگ سکتی ہے جب کہ حکومت نے اپنے اس مؤقف پر زور دیا ہے کہ قومی سلامتی کے خطرے کو ختم کرنے کے لیے قانون ضروری ہے۔

صدر بائیڈن کے دستخط کردہ قانون کے تحت 19 جنوری تک چینی کمپنی بائٹ ڈانس کو خود کو ٹک ٹاک سے الگ کرنا ضروری ہے بصورتِ دیگر اس ایپ کو پابندی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024