Sunday, March 16, 2025, 6:37 AM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » ٹرمپ کے گھر سے لے جائی گئی خفیہ دستاویزات واپس کردی گئیں

ٹرمپ کے گھر سے لے جائی گئی خفیہ دستاویزات واپس کردی گئیں

’میں ان دستاویزات کو ایک دن انہیں اپنی صدارتی لائبریری میں آویزاں کروں گا‘۔

by NWMNewsDesk
0 comment

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تصدیق کی ہے کہ فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) نے ان کے مار لاگو کی رہائش گاہ سے لے جائی گئی خفیہ دستاویزات واپس کردی ہیں۔

ماضی میں ممکنہ بدسلوکی کی تحقیقات کے دوران ایف بی آئی اہلکار یہ خفیہ دستاویزات لے گئے تھے۔

امریکی صدر کا کہنا ہے کہ ’میں ان دستاویزات کو ایک دن انہیں اپنی صدارتی لائبریری میں آویزاں کروں گا‘۔

رپورٹ کے مطابق ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ ڈبے جن میں انتہائی خفیہ دستاویزات موجود تھیں، جنہیں وہ اپنی پہلی مدت کے بعد وائٹ ہاؤس چھوڑنے کے بعد نامناسب انداز میں ساتھ لے جانے کے الزامات کا سامنا کر رہے تھے، انہیں محکمہ انصاف نے واپس کر دیا ہے۔

banner

ٹرمپ نے اپنے ٹروتھ سوشل پلیٹ فارم پر واپس کی گئی دستاویزات کے کیس کے نگران وکیل کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ محکمہ خارجہ نے ابھی ان ڈبوں کو واپس کیا ہے، جن کے بارے میں ڈیرنگڈ جیک اسمتھ نے ’اتنی بڑی بات‘ کی تھی۔

انہوں نے لکھا کہ ’دستاویزات کو فلوریڈا لایا جا رہا ہے اور وہ کسی دن ٹرمپ کی صدارتی لائبریری کا حصہ ہوں گی‘۔

ٹرمپ نے اپنے موقف کو دہرایا کہ انہوں نے ’بالکل بھی غلط نہیں کیا تھا، اور ان کا دعویٰ کہ ان کے خلاف مقدمہ سیاسی انتقام ہے، ایف بی آئی نے 2022 میں مار لاگو پر چھاپہ مارا تھا تاکہ خفیہ دستاویزات حاصل کی جا سکیں، ڈیرنگڈ جیک اسمتھ نے ٹرمپ پر الزام لگایا تھا کہ انہوں نے ایک سال قبل وائٹ ہاؤس چھوڑنے کے بعد فلوریڈا گالف کلب میں خفیہ دستاویزات چھپا رکھی ہیں۔

تصاویر میں انتہائی خفیہ دستاویزات، جن میں پینٹاگون اور سی آئی اے کے ریکارڈ بھی شامل تھے، مصروف کلب کے چمکتے باتھ روم میں بے ترتیب اور غیر محفوظ پڑے ہوئے دکھائی دے رہے تھے۔

ٹرمپ نے مبینہ طور پر جو بائیڈن کی سابق انتظامیہ کی جانب سے ان دستاویزات کی بازیابی کی متعدد کوششوں کو ناکام بنا دیا تھا۔ 20 جنوری کو جب ٹرمپ اقتدار میں واپس آئے تو استغاثہ قانونی نظام سے گزر رہا تھا۔

9 دن بعد ڈیرنگڈ جیک اسمتھ نے محکمہ انصاف کی اس پالیسی کا حوالہ دیتے ہوئے کیس واپس لے لیا کہ موجودہ صدر پر فرد جرم عائد نہیں کی جائے گی، یا ان پر مقدمہ نہیں چلایا جائے گا، انہوں نے محکمہ سے استعفیٰ بھی دے دیا۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024