روسی فرانسیسی ارب پتی اور میسیجنگ ایپ ‘ٹیلی گرام’ کے بانی اور سی ای او پیول ڈوروف کو فرانس کے دارالحکومت پیرس کے بورگیٹ ایئر پورٹ سے گرفتار کر لیا گیا ہے
پیول کو پولیس کی ابتدائی تفتیش کے لیے گرفتاری کے وارنٹ کے ذریعے حراست میں لیا گیا۔
رپورٹس کے مطابق گرفتاری کی وجہ ٹیلی گرام ایپ پر ماڈریٹرز کی کمی ہے جس کی وجہ سے میسیجنگ ایپ پر مجرمانہ سرگرمیوں کو بغیر کسی پابندی کے جاری رکھا گیا ہے۔
فرانسیسی ذرائع ابلاغ کے مطابق پیول پر فردِ جرم عائد کی جا سکتی ہے۔
فرانسیسی صدر ایمانویل میکخواں نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ پاول دروف کی گرفتاری عدالتی تحقیقات کے نتیجے پر ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’یہ کسی بھی طرح سے سیاسی فیصلہ نہیں ہے۔ یہ ججوں پر منحصر ہے کہ اس معاملے پر فیصلہ دیں۔
پاول دروف کے پاس روسی شہریت کے علاوہ فرانسیسی پاسپورٹ بھی ہے۔
پیرس کے ایک ایئرپورٹ پر اچانک گرفتاری کے بعد پاول دروف کا فرانسیسی حراست میں آج چوتھا دن ہے۔
39 سالہ ارب پتی پاول دروف پر الزام ہے کہ وہ ٹیلی گرام پر غیرقانونی مواد کو روکنے میں ناکام رہے۔ کمپنی نے ان پر عائد الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔ ٹیلی گرام کے دنیا بھر میں 90 کروڑ سے زیادہ صارفین ہیں۔
خیال رہے کہ انکریپٹڈ ٹیلی گرام ایپ جس کے لگ بھگ ایک ارب صارفین ہیں، کو روس، یوکرین اور سابق سوویت یونین کی ریاستوں میں کافی مؤثر سمجھا جاتا ہے اور ٹیلی گرام فیس بُک، یوٹیوب، وٹس ایپ، انسٹاگرام، ٹک ٹاک اور وی چیٹ کے بعد بڑے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز میں شامل ہے۔