Friday, April 18, 2025, 5:51 AM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » پاکستانی صحافیوں اور محققین نے اسرائیل کا خفیہ دورہ کیا، اسرائیلی میڈیا کا دعویٰ

پاکستانی صحافیوں اور محققین نے اسرائیل کا خفیہ دورہ کیا، اسرائیلی میڈیا کا دعویٰ

گزشتہ ہفتے پاکستانیوں کے ایک وفد کو تل ابیب اور مقبوضہ بیت المقدس کا دورہ کرایا گیا ہے

by NWMNewsDesk
0 comment

اسرائیل کے ذرائع ابلاغ نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان صحافیوں، دستاویزی فلم سازوں اور محققین پر مشتمل وفد نے حال ہی میں اسرائیل کا خفیہ دورہ کیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ گزشتہ ہفتے پاکستانیوں کے ایک وفد کو تل ابیب اور مقبوضہ بیت المقدس کا دورہ کرایا گیا تھا۔

اسرائیلی اخبار کی رپورٹ کے مطابق دورے کا انتظام اسرائیلی غیر سرکاری تنظیم شراکہ نے کیا تھا، جو صیہونی ریاست کے ایشیائی و مشرقی وسطی ممالک سے تعلقات بہتر بنانے کا کام کرتی ہے۔

وفد نے جن دو جگہوں اور مقامات کا دورہ کیا، ان میں عحائب گھر، مسجد االاقصیٰ اور دیگر علاقے شامل ہیں۔

banner

اسرائیلی اخبار نے دعویٰ کیا کہ ایک صحافی قیصر عباس نے تصویر شائع نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ وہ ذاتی حیثیت میں اسرائیل کا دورہ کر رہے ہیں اور انہیں ایسا نہیں لگتا کہ اس سے پاکستان کے عوام کا غصہ بڑھے گا۔

قیصر عباس کا مزید کہنا تھا کہ مسئلہ فلسطین کا دو ریاستی حل ممکن ہے، لیکن یہ فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کی مشترکہ کوششوں سے ہی ہوسکتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ایک اور رکن شبیر خان نے بتایا کہ پاکستان اور اسرائیل کے درمیان مستقبل میں تعلقات کو معمول پر لایا جاسکتا ہے، تاہم ’انتہا پسند اسلامی گروپوں‘ کی مخالفت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔’

ان کا خیال ہے کہ یہ عمل 10 سے 20 سال کے اندر مکمل ہو سکتا ہے۔

وفد کی رکن پاکستانی دستاویزی فلم ساز سبین آغا نے اخبار جے این ایس کو بتایا کہ ’میں ہمیشہ اسرائیل آنا چاہتی تھی تاکہ میرے ذہن میں موجود تمام سوالات کے جوابات تلاش کروں اور اس الجھن کو دور کروں جو میرا ملک اور مسلم دنیا مجھے یہودیوں کے بارے میں بتاتے رہی ہیں۔‘

اس حوالے سے شراکہ کے سربراہ ڈین فیفرمین نے اخبار کو بتایا کہ ’پاکستانی وفد کے اسرائیل آنا ہمارے وسیع تر ایجنڈے میں معاون ثابت ہوگا، جس کا مقصد اسرائیل اور عرب دنیا کے درمیان امن فروغ دینا ہے۔‘

شراکہ کے شریک بانی، امت نے اس بات پر زور دیا کہ شراکہ کی بنیاد ابراہام معاہدوں کے وژن سے رکھی گئی تھی اور اس کے بعد سے ہم نے علاقائی مکالمے کو فروغ دیا ہے۔ ہم نے پاکستان اور اسرائیل کے درمیان امن اور تعلقات پر مفید بات چیت کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے اور وفود کے تبادلے کے ذریعے اس بات چیت کو آگے بڑھایا ہے۔‘

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024