پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے منعقد ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس کے اعلامیے میں غزہ میں اسرائیلی مظالم کی مذمت کی گئی ہے۔
پیر کو ایوان صدر میں منعقد ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس کا مشترکہ اعلامیہ وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے پڑھ کر سنایا۔
آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے ایک ورکنگ گروپ بنانے کا اعلان بھی کیا جو دنیا کے مختلف دارالحکومتوں میں فسلطین سے متعلق پیغام پہنچائے گا۔
مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا کہ ہم فلسطینیوں کے حق خواداردیت اور فسلطین کے مقبوضہ علاقوں سے اسرائیل کے انخلا سے متعلق اقوام متحدہ کی قراردادوں کی غیرمتزل حمایت کا اعادہ کرتے ہیں۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ اجلاس غزہ میں فوری غیرمشروط جنگ بندی، غزہ کا محاصرہ ختم کرنے اور امدادی سرگرمیوں کی بحالی اور اسرائیل کو اس کے جنگی جرائم اور نسل کشی پر مبنی اقدامات کے لیے جوابدہ ٹھہرانے کا مطالبہ کرتا ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ ’پاکستان آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ کرتا ہے، جس کا دارالحکومت القدس ہو۔
مشترکہ اعلامیے میں غزہ میں امن کے بحالی کے لیے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی)، عرب لیگ اور اقوام متحدہ کی سیاسی و سفارتی کوششوں کو سراہا گیا۔
اجلاس میں اسلامی تعاون تنظیم سے فلسطین کی صورت حال پر فوری اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا گیا۔
آل پارٹیز کانفرنس نے 29 نومبر 2024 کو فلسطینیوں سے یکجہتی کے اظہار کے دن کے طور پر منانے کی قرارداد بھی منظور کی۔
اس کانفرنس میں صدر آصف علی زرداری، وزیراعظم شہباز شریف، مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف، جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان، جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان، عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ ایمل ولی خان اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرادری سمیت متعدد سیاسی رہنما شریک ہوئے۔