پاکستان کے قبائلی ضلع باجوڑ میں بدھ کی شام دو دھماکے ہوئے ہیں جن میں سابق سینیٹر ہدایت اللہ خان سمیت چھ افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
باجوڑ کے ضلعی پولیس حکام نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ سابق سینیٹر کی گاڑی کو باجوڑ کی تحصیل ماموند میں ایک دیسی ساختہ ریموٹ بم دھماکے سے نشانہ بنایا گیا۔ حملے میں سابق سینیٹر ہدایت اللہ خان کے علاوہ چار افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
پولیس حکام نے ایک اور دھماکے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ تحصیل ماموند کے بعد دوسرا بم دھماکہ تحصیل خار کے علاقے پیشتو میں ہوا جس میں ایک شخص ہلاک ہوا ہے۔
دھماکے میں سابق سینیٹر ہدایت اللہ، ملک عرفان، نظر الدین، یار محمد اور سمیع الرحمان جاں ہلاک ہوئے، سابق سینیٹر ہدایت اللہ اپنے بھتیجے امیدوار پی کے 22 نجیب اللہ کی الیکشن مہم کے لئے ڈمہ ڈولہ گئے تھے۔
سابق سینیٹر ہدایت اللہ خان 2012ء سے لیکر 2024ء تک سینیٹ کے ممبر رہے، وہ دو بار فاٹا سے اۤزاد حیثیت سے سینیٹ کے ممبر رہ چکے تھے، وہ نیکٹا کے ممبر اور سینیٹ کی سٹینڈنگ کمیٹی برائے ہوابازی کے چیئرمین بھی رہے تھے۔
سینیٹر ہدایت اللہ کا تعلق ناوگئی سے تھا اور وہ سابق گورنر خیبر پختونخوا انجینئر شوکت اللہ خان کے چھوٹے بھائی اور سابق ایم این اے حاجی بسم اللہ خان کے صاحبزادے تھے۔
ہدایت اللہ خان ساتھیوں کے ہمراہ الیکشن مہم کے بعد ڈمہ ڈولہ سے واپس ہیڈ کوارٹرز خار اۤرہے تھے کہ راستے میں ان کی گاڑی پر دھماکہ ہوا۔