پاکستان نے انڈین وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے لگائے گئے الزامات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہیں ’اشتعال انگیزی‘ قرار دیا ہے۔
وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ انڈین وزیراعظم نے ’غیر ذمہ دارانہ‘ انداز اختیار کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے منشور کی ’صریح خلاف ورزی‘ کی ہے۔
نریندر مودی نے پیر کو گجرات میں ایک ریلی کے دوران تقریر کرتے ہوئے پاکستان پر ’دہشت گردی‘ کا الزام لگاتے ہوئے کہا تھا کہ ’اس بیماری سے نجات دلانے کے لیے پاکستان کے عوام اور نوجوانوں کو آگے آنا ہو گا۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’سکھ چین کی زندگی جیو، روٹی کھاؤ ورنہ میری گولی تو ہے ہی۔‘
اس کے ردعمل میں پاکستان کے دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ ’پاکستان نے انڈین وزیراعظم کی جانب سے گجرات میں دیے گئے ریمارکس کا نوٹس لیا ہے، جن کی توقع کسی جوہری طاقت کے حامل ملک کے رہنما سے نہیں کی جا سکتی۔‘
وزارت خارجہ کا مزید کہنا ہے کہ ایسے بیانات اقوام متحدہ کے چارٹر کے بنیادی اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔
بیان کے مطابق پاکستان اس بیان کو ایک لاپرواہی اور اشتعال انگیزی کے طور پر دیکھتا ہے، جس کا مقصد جموں اور کشمیر میں انسانی حقوق کی جاری خلاف ورزیوں سے توجہ ہٹانا ہے۔