اکیڈمی آف موشن پکچر آرٹس اینڈ سائنسز نے اعلان کیا کہ پاکستان کی ہینڈ ڈرائنگ پر مشتمل اولین اینیمیٹڈ فلم “دی گلاس ورکر” کو 97 ویں اکیڈمی ایوارڈز کے لیے اینیمیٹڈ فیچر فلم اور بین الاقوامی فیچر فلم دونوں کیٹیگریز کی اہل فلموں کی فہرست میں شامل کر لیا گیا ہے۔
نوجوان پاکستانی اینیمیٹر عثمان ریاض کی ہدایت کاری میں بننے والی یہ فلم جولائی میں ریلیز ہوئی تھی اور اس میں 1,477 کٹس اور 2,500 انفرادی ڈرائنگ شامل ہیں۔
سنِ بلوغت کو پہنچنے کی یہ کہانی ونسنٹ اور ایلس کی ہے۔
نوجوان ونسنٹ اپنے والد کی شیشے کی ورکشاپ میں شاگرد ہے اور ایلس ایک باصلاحیت وائلن نواز اور ایک فوجی کرنل کی بیٹی ہے۔
سر پر منڈلاتی جنگ کے پس منظر میں فلمائی گئی کہانی میں والدین اور ایک دوسرے کے ساتھ ان کے تعلقات کو ایک آزمائش درپیش ہے۔
اکیڈمی نے اپنی ویب سائٹ پر کہا، “97ویں اکیڈمی ایوارڈز کے لیے اینیمیٹڈ فیچر فلم کی کیٹیگری میں اکتیس فیچرز غور کیے جانے کے لیے اہل ہیں” اور ان میں “دی گلاس ورکر” شامل ہے۔
ویب سائٹ پر مزید کہا گیا، “اینیمیٹڈ فیچر فلم کی کیٹیگری میں جمع کروائی گئی فلمیں بہترین فلم سمیت دیگر کیٹیگریز میں بھی اکیڈمی ایوارڈز کے لیے اہل ہو سکتی ہیں۔ اینیمیٹڈ فلمیں اس کیٹیگری کی بھی اہل ہیں جو کسی ملک کی بین الاقوامی فیچر فلم کی کیٹیگری میں باضابطہ جمع کروائی گئی ہو۔”
فہرست میں سے پانچ فلموں کو اینیمیٹڈ فیچر فلم کے زمرے میں نامزدگیوں کے لیے شارٹ لسٹ کیا جائے گا جس کے حتمی فاتح کا اعلان تین مارچ 2025 کو ہونے والی آسکر تقریب میں ہو گا۔