انڈیا کی جانب سے پاکستان کو امدادی تعاون فراہم کرنے کے خلاف عالمی مالیاتی اداروں کو خطوط لکھنے اور سفارتی کوششوں کے باوجود جمعہ کو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کے لیے ایک ارب ڈالر کی قسط کی منظوری دے دی۔
آئی ایم ایف ایگزیکٹیو بورڈ نے پاکستان کے لیے اپنے اجلاس میں ایک ارب 40 کروڑ ڈالر کی کلائمیٹ فنانسنگ کی سہولت کی بھی منظوری دی ہے۔
آئی ایم ایف کی جانب سے جمعے اور سنیچر کی درمیانی شب جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق واشنگٹن میں منعقدہ بورڈ اجلاس میں توسیعی فنڈ سہولت (EFF) پروگرام کے تحت پاکستان کے اقتصادی جائزے کی بنیاد پر یہ منظوری دی گئی۔
آئی ایم ایف کے اعلامیے میں مزید بتایا گیا ہے کہ اس منظوری کے بعد توسیعی فنڈ سہولت کے تحت پاکستان کو دی جانے والی مجموعی رقم دو ارب 10 کروڑ ڈالر ہو چکی ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ آئی ایم ایف بورڈ نے پاکستان کی جانب سے Resilience and Sustainability Facility (RSF) کے تحت ایک ارب 10 کروڑ ڈالر کی نئی مالیاتی سہولت کی درخواست بھی منظور کر لی ہے۔
اس کا مقصد قدرتی آفات سے بچاؤ، پانی کے مؤثر استعمال اور موسمیاتی خطرات سے نمٹنے کے لیے پالیسی اصلاحات کو فروغ دینا ہے۔
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 37 ماہ پر محیط یہ EFF معاہدہ ستمبر 2024 میں طے پایا تھا، جس کا مقصد معاشی استحکام، اصلاحات، اور پائیدار ترقی کو یقینی بنانا ہے۔
اعلامیے کے مطابق ’پاکستان نے مالی سال 2025 کی پہلی ششماہی میں 2.0 فیصد بنیادی بجٹ فاضل حاصل کیا، جبکہ اپریل میں مہنگائی کی شرح 0.3 فیصد کی تاریخی کم ترین سطح پر آگئی۔‘