پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں آوارہ کتوں کی بہتات نے شہریوں کی زندگی اجیرن کردی ہے۔
شہر کے صرف ایک اسپتال انڈس میں رواں برس کے دوران سگ گزیدگی کے 6 مریض انتقال کر چکے ہیں
گزشتہ دنوں دھابیجی تھانے کی حدود گھگھر پھاٹک کا 62 سالہ بزرگ شہری کتے کے کاٹنے سے زندگی کی بازی ہار گیا۔
گھگھر پھاٹک کے رہائشی 62 سالہ شخص کو ایک ماہ پہلے کتے نے کاٹا تھا، جسے گزشتہ روز انڈس اسپتال لایا گیا تاہم وہ بدھ کی صبح انتقال کرگیا۔
اسپتال میں ڈاگ بائیٹ کلینک کے انچارج آفتاب گوہر کے مطابق انڈس اسپتال میں رواں برس کتے کے کاٹنے کے 6 مریض انتقال کر چکے ہیں، سال 2023ء میں انڈس اسپتال میں کتے کے کاٹنے کے 13 ہزار سے زیادہ مریض لائے گئے۔
کراچی کے دوسرے بڑے سرکاری اسپتال کی انچارج ریبیز مینجمنٹ سیل ڈاکٹر رومانہ فرحت نے انکشاف کیا ہے کہ شہر میں روزانہ کی بنیاد پر150 کے قریب کیسسز صرف سول اسپتال میں دیکھے جارہے ہیں۔
صوبائی حکومت عدالت کی جانب سے کتا مار مہم پر پابندی کے باعث آوارہ کتوں کو قابو کرنے کے لئے تاحال کوئی موثر طریقہ نہیں اپنا سکی جس کے باعث شہر کے گلی کوچوں میں سگ گزیدگی کے روزانہ درجنوں کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں
حکومتی سطح پر کتوں کی تعداد پر قابو پانے کیلئے نس بندی مہم تو چلائی جارہی ہے مگر خطرناک کتوں سے شہریوں کے تحفظ کے اقدامات نظرانداز کردیے گئے ہیں۔