پاکستان اور افغانستان کے درمیان تجارت کا اہم باب طورخم بارڈرجمعے کو پانچویں روز بھی ہر قسم کی آمد و رفت کے لیے بند ہے
12 اگست کی شام طورخم بارڈر اس وقت بند ہوا جب افغان حکام پاکستان کی سرحد پر تعمیراتی کام کر رہے تھے۔
پاکستان نے تعمیراتی کام کو خلاف ورزی قرار دے کر افغان حکام کو منع کر دیا جس کے بعد دونوں جانب سے سیکورٹی فورسز نے بھاری اور ہلکے ہتھیاروں کا ایک دوسرے کے خلاف استعمال کیا۔
طورخم بارڈر پر سرحد پار فائرنگ کے نتیجے میں تین پاکستانی سیکورٹی فورسز کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں جبکہ افغانستان میں دو شہریوں کے جان سے جانے کی اطلاعات موصول ہو چکی ہے۔
دونوں ممالک کے حکام کے مابین تنازعے پر طورخم بارڈر پر ایف سی کمپاؤنڈ میں فلیگ میٹنگ بھی ہو چکی ہے، جس میں دونوں جانب سے فائر بندی پر رضامندی ظاہر کی گئی۔
تاہم اب تک طورخم گیٹ کو مسافروں اور مال بردار گاڑیوں کے لیے نہیں کھولا گیا ہے۔ طورخم گیٹ کی بندش سے سینکڑوں مال بردار گاڑیاں پاک افغان شاہراہ پر کھڑی ہیں جن میں بیشتر افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی ہیں