امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے منگل کی رات اعلان کیا کہ وزیر خارجہ مارکو روبیو آج بھارت اور پاکستان کے وزرائے خارجہ سے بات کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے دونوں فریقوں سے رابطہ کر رہا ہے، اور توقع ہے کہ وہ دونوں فریقوں سے کہے گا کہ معاملات کو مزید کشیدہ نہ کیا جائے۔
بروس نے کہا کہ روبیو دوسرے ممالک کے رہنماؤں اور وزرائے خارجہ کی بھی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں کہ وہ اس معاملے پر بات کریں۔
دوسری جانب بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے گزشتہ ہفتے بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں ہونے والے مہلک حملے کا جواب دینے کے لیے اپنی فوج کو ’آپریشنل آزادی‘ دے دی ہے۔
پہلگام حملے کے ایک ہفتہ بعد مودی نے تینوں مسلح افواج کے سربراہوں کے ساتھ ساتھ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اور قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول کے ساتھ بند کمرے میں میٹنگ کی۔
ایک سینئر سرکاری ذرائع نے ’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ ملاقات کے دوران انہوں نے مسلح افواج کو بتایا کہ ان کے پاس دہشت گرد حملے کے جواب میں ردعمل کے طریقہ کار، اہداف اور وقت کا فیصلہ کرنے کی مکمل آپریشنل آزادی ہے۔
منگل کے روز بھارتی وزیر اعظم کی رہائش گاہ پر ہونے والی اس ملاقات کی مزید تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔