پاکستانی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ جعفر ایکسپریس پر حملے کے بعد سکیورٹی فورسز کی جانب سے کیا جانے والا کلئیرنس آپریشن مکمل ہو گیا ہے اور تمام دہشت گردوں کو مار دیا گیا ہے۔
آئی ایس پی آر کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو میں کہا کہ اس آپریشن کے دوران کسی مسافر کا جانی نقصان نہیں ہوا ۔
انھوں نے تصدیق کی کہ آپریشن شروع ہونے سے پہلے دہشتگردوں نے 21 افراد کو ہلاک کیا تھا۔
فوج کے ترجمان نے بتایا کہ بہت احتیاط سے یہ آپریشن کیا گیا تاکہ کسی بھی مسافر کو نقصان نہ ہو۔
ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے بتایا کہ ایف سی کے چار جوان بھی ہلاک ہوئے جنھیں پکٹ کے پاس شدت پسندوں نے حملہ کر کے مارا تاہم انھوں نے دیگر سکیورٹی فورسز کے جانی نقصان کے حوالے سے کوئی تعداد نہیں بتائی۔
انھوں نے بتایا کہ کلئیرنس آپریشن مکمل ہو چکا ہے تاہم ابھی علاقے میں پروٹوکول کے مطابق جانچ پڑتال کی جا رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کچھ مسافر جو بھاگ کر دائیں بائیں چلے گئے تھے انھیں اکٹھا کیا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں نے معصوم مسافروں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیا۔
فوج کے ترجمان نے بتایا کہ ایس ایس جی کے کمانڈوز، ایف سی اور سکیورٹی اہلکاروں سمیت پاکستانی فضائیہ نے بھی آپریشن میں حصہ لیا۔
ان کا کہنا تھا کہ سب سے پہلے آپریشن کے دوران خودکش حملہ آوروں کو مارا گیا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ یہ دہشتگرد دوران آپریشن افغانستان میں اپنے سہولت کاروں اور ماسٹر مائینڈ سے سیٹلائیٹ فون کے ذریعے رابطے میں رہے۔