پاکستان تحریک انصاف کے حامیوں کا احتجاجی قافلہ سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشری بی بی اور وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کی قیادت میں اسلام آباد کی حدود میں داخل ہو گیا ہے۔
بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی قیادت میں پی ٹی آئی کارکن26 نمبر چونگی سے ریڈ زون کی طرف روانہ ہو ئے۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان کے احتجاج کیلئے متبادل جگہ کی حامی بھرنے کے باوجود بشریٰ بی بی نے ماننے سے انکار کردیا تھا۔
دارالحکومت اور راولپنڈی کے سنگم پر واقع26 نمبر چونگی پر مظاہرین اور قانون نافذ کرنے والی فورسز کے درمیان ماحول کشیدہ ہے۔
مظاہرین کو ڈی چوک جانے سے روکنے کے لیے سخت انتظامات کرتے ہوئے وفاقی حکومت نے آرٹیکل 245 کے تحت اسلام آباد میں فوج طلب کر لی ہے
وزارت داخلہ نے اسلام آباد میں فوج کی طلبی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا جس کے مطابق آرٹیکل 245 کے تحت پاک فوج کو بلایا گیا ہے اور واضح کیا گیا ہے کہ قانون توڑنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق آرمی کو کسی بھی علاقے میں امن امان کی صورتحال برقرار رکھنے کیلئے کرفیو لگانے کے اختیارات بھی تفویض کیے گئے ہیں۔
سکیورٹی اداروں کو انتشار پھیلانے والوں کو موقع پر گولی مارنے کے واضح احکامات دیے گئے ہیں۔
پاکستان کے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں گاڑی کے نیچے آ کر چار رینجرز اہلکاروں کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق زخمی ہونے والوں میں پانچ رینجرز اور پولیس کے اہلکار شامل ہیں۔
یہ واضح نہیں ہو سکا کہ اس واقع میں ملوث گاڑی اور اس میں سوار افراد کا تعاقب کیا گیا یا وہ فرار ہو گئے۔