صحافی اور یوٹیوبر عمران ریاض کو پولیس نے لاہور سے حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے۔
وائس آف امریکہ کے نمائندے ضیاء الرحمٰن کے مطابق پولیس ذرائع کا بتانا ہے کہ عمران ریاض کو لاہور میں قائد اعظم انڈسٹریل اسٹیٹ کے علاقے ملت کالونی میں واقع ان کے گھر سے حراست میں لیا گیا ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق عمران ریاض کو مذہبی منافرت پھیلانے کے الزام میں حراست میں لیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف نفرت انگیز مہم کے الزام کی تحقیقات کے سلسلے میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے سائبر کرائم ونگ نے جمعرات کو عمران خان کو پیش ہونے کا نوٹس جاری کیا تھا۔
عمران ریاض پر الزام ہے کہ وہ سپریم کورٹ کے ایک حالیہ فیصلے کے بعد سوشل میڈیا پر چیف جسٹس کے خلاف نفرت پر مبنی مہم چلانے میں ملوث ہیں۔
ایف آئی اے نے چیف جسٹس کے خلاف سوشل میڈیا پر دھمکی آمیز مہم چلانے کے الزام میں عبدالواسع نامی شخص کو بھی حراست میں لے لیا ہے۔
اسلام آباد سے وائس آف امریکہ کے نمائندے عاصم علی رانا کے مطابق ایف آئی اے نے راولپنڈی کے رہائشی عبدالواسع کو 20 فروری کو حراست میں لیا تھا جن کی گرفتاری اب ظاہر کی گئی ہے۔
ایف آئی اے کی رپورٹ کے مطابق چیف جسٹس کے خلاف سوشل میڈیا مہم میں متعدد صحافی، مذہبی جماعتوں کے افراد اور ایک مخصوص جماعت کے لوگ شامل ہیں۔