ٹیرف کے معاملے پر تجارتی جنگ کے دوران چین نے اپنی ایئرلائنز کو کہا ہے کہ وہ امریکن کمپنی بوئنگ سے طیاروں کی ڈلیوری بند کر دیں۔
منگل کو شائع ہونے والی بلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق چین نے ایئرلائنز کو یہ حکم بھی دیا ہے کہ وہ بوئنگ طیاروں کی ڈلیوری بند کر دیں۔ یہ بھی کہا ہے کہ امریکہ سے جہازوں کے پرزوں کی خریداری بھی بند کر دیں۔
امریکی درآمدات پر بیجنگ کے جوابی ٹیرف ممکنہ طور پر ہوائی جہاز اور پرزہ جات لانے کی لاگت میں نمایاں اضافہ کر سکتے ہیں۔
بلومبرگ نے کہا کہ چینی حکومت ایسے کیریئرز کی مدد کرنے پر غور کر رہی ہے جو بوئنگ جیٹ طیاروں کو لیز پر دیتے ہیں اور زیادہ اخراجات کا سامنا کرتے ہیں۔
جنوری میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے کے بعد دنیا کی دو بڑی معیشتیں ٹیرف کے معاملے پر حالت جنگ میں ہیں۔ امریکہ نے چین کی درآمدات پر 145 فیصد ٹیرف لگایا ہے۔
چین نے اس پر ردعمل دیتے ہوئے امریکی مصنوعات پر 125 فیصد ٹیرف لاگو کیا ہے۔
امریکی حکام نے جمعے کو چین اور دیگر ممالک کے لیے اسمارٹ فونز، سیمی کنڈکٹرز اور کمپیوٹرز جیسی اشیا پر ڈیوٹی سے استثنیٰ کا اعلان کیا تھا۔