چین نے پیر کو جنگی مشقوں کے دوران تائیوان کے اطراف جنگی طیارے اور جنگی بحری جہاز تعینات کردیئے
بیجنگ کا کہنا ہے کہ اقدام کا مقصد کا خود مختار جزیرے میں علیحدگی پسند قوتوں کو خبردار کرنا ہے۔
بیجنگ نے تائیوان کو اپنے انتظام رکھنے کے لیے طاقت کے استعمال کو خارج از امکان قرار نہیں دیا اور پیر کو شروع ہونے والی مشق گزشتہ 2 سال میں اس کی چوتھی وسیع البنیاد جنگی مشق ہے۔
بیجنگ کا کہنا ہےکہ مشقوں کا مقصد تائیوان کی آزادی کے لیے سرگرم علیحدگی پسندوں کا سختی سے متنبہ کرنا ہے۔
چین فوج کی مشرقی تھیٹر کمانڈ کے ترجمان کیپٹن لی ژی کا کہنا ہےکہ جنگی مشق ’جوائنٹ سوارڈ بی-2024‘ میں چینی افواج کی مشترکہ آپریشنز کی صلاحیتوں کا جائزہ لینا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مشقوں کا دائرہ تائیوان کے شمال، جنوب اور مشرق تک پھیلا ہوا ہے، مشقوں میں سمندر اور فضا کے درمیان جنگی تیاریوں، اہم بندرگاہوں اور علاقوں کی ناکہ بندی کے موضوعات پر توجہ مرکوز ہے جبکہ سمندری اور زمینی اہداف پر حملے کی مشق بھی کی گئی ہے۔
چین کے ریاستی میڈیا کے مطابق جنگی طیارے اور بحری جہاز بھی تعینات کیے گئے ہیں۔
چینی کوسٹ گارڈ کو بھی تائیوان کے اطراف نگرانی کے لیے تعینات کیا گیا ہے، کوسٹ گارڈ کی جانب سے جاری کردہ تصویر میں 4 دستوں کو تائیوان کی نگرانی اور اینٹی کلاوائز سمت میں حرکت کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
رواں برس مئی میں تائیوان کی صدارت کا منصب سنبھالنے والے صدر لائی چنگ نے’علیحدگی پسند‘ قرار دینےپر بیجنگ پر برہمی کا اظہار کیا ہے، جو تائیوان کی خومختاری کے حوالے سے اپنے پیش رو کے مقابلے میں کافی واضح موقف رکھتے ہیں۔
صدر لائی چنگ نے ایک بیان میں جمہوری تائیوان کی حفاظت اور اسکی قومی سلامتی کے دفاع کے عزم کا اظہار کیا جبکہ وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ اس نے مشقوں کے جواب میں مناسب فوج تعینات کردی ہے۔
تائیوان کی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ تائی پے کے زیرانتظام جزیروں کو ہنگامی الرٹ کردیا گیا ہے، جہاں جنگی طیارے اور بحری جہاز دشمن کی کسی بھی حرکت کا مناسب جواب دیں گے۔
تائیوان کا کہنا ہے کہ چینی کوسٹ گارڈ کے 4 دستے جزیرے کے گرد مشق کر رہے ہیں تاہم وہ ممنوعہ علاقے میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔