15
چین کی اعلیٰ خفیہ ایجنسی نے حساس ڈیٹا تک رسائی رکھنے والے طلبہ کو خبردار کیا ہے کہ وہ ’خوبصورت خواتین اور ہینڈسم مردوں‘ سے ہوشیار رہیں
چین کی سرکاری سکیورٹی ایجنسی نے حساس معلومات تک رسائی کے حامل طلبہ کو خبردار کیا کہ وہ ’وجیہہ مردوں یا حسین خواتین‘ کے دام میں نہ آئیں جو انہیں غیر ملکی طاقتوں کے لئے جاسوسی پر آمادہ کر سکتے ہیں۔
چین کی حکومت نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘وی چیٹ’ پر طلبہ کے لیے جاری کیے گئے تفصیلی انتباہ میں کہا کہ طلبہ سے معلومات کے حصول کے لیے ان کو متعدد طریقوں سے پھنسایا جا سکتا ہے۔
اس انتباہ میں کہا گیا کہ ریاستی سلامتی کے محکموں کے پاس اطلاعات موجود ہیں کہ غیر ملکی جاسوسی اور انٹیلی جینس اداروں کے اہلکاروں نے طلبہ کو نشانہ بنایا ہے۔
خفیہ ایجنسی کا کہنا ہے کہ غیر ملکی انٹیلی جینس ایجنسیوں کے لیے کام کرنے والے کلاسیفائیڈ اور حساس سائنسی تحقیقی ڈیٹا تک رسائی دے کر کالج کے طلبہ کو خاص طور پر نشانہ بناتے ہیں۔ یہ لوگ خود کو یونیورسٹی اسکالرز، سائنٹیفک ریسرچ انسٹی ٹیوٹ اور کنسلٹنگ کمپنیوں کا ملازم ظاہر کرتے ہیں۔
ایجنسی نے کہا کہ نوجوانوں خاص طور پر طلبہ کو مارکیٹ ریسرچ، تعلیم کے لیے معلومات کے تبادلے کے نام پر پارٹ ٹائم مواقع پر زیادہ معاوضہ دینے کا لالچ دیا جاتا ہے۔
ایجنسی نے کہا کہ طلبہ کی جانب سے دلچسپی اظہار کرنے کے بعد غیر ملکی انٹیلی جینس ایجنسیاں سوشل میڈیا، ٹیلی فون یا ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے نام نہاد مفت ٹریننگ اور رہنمائی فراہم کریں گی۔