Thursday, March 27, 2025, 1:10 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » کابل پاکستانی طالبان کی مدد کررہا ہے: اقوام متحدہ

کابل پاکستانی طالبان کی مدد کررہا ہے: اقوام متحدہ

پانچ ماہ کے دورانیے میں ٹی ٹی پی نے پاکستان میں 600 حملے کیے؛ رپورٹ

by NWMNewsDesk
0 comment

اقوام متحدہ نے اپنی ایک رپورٹ میں پاکستانی حکومت کے الزامات کی تصدیق کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کو ابھی تک افغانستان سے مالی اور لاجسٹیکل امداد مل رہی ہے۔

اقوام متحدہ کی انیلیکیٹکل سپورٹ اینڈ سینکشنز مانیٹرنگ ٹیم نے چھ فروری کو اپنی 35ویں رپورٹ میں یہ انکشاف کیا کہ ٹی ٹی پی کو ابھی تک کابل کی حمایت حاصل ہے۔

یہ رپورٹ اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل میں جمع کرائی گئی ہے۔

یکم جولائی 2024 سے 13 دسمبر 2024 کے دورانیے کو محیط اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ’ٹی ٹی پی کے افغانستان میں حجم اور ان کی قوت میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔‘

banner

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ’پاکستان پر ٹی ٹی پی کے حملوں میں غیرمعمولی اضافہ ہوا ہے۔ پانچ ماہ کے دورانیے میں ٹی ٹی پی نے پاکستان میں 600 حملے کیے ہیں۔‘

’افغان طالبان ٹی ٹی پی کی مالی اور لاجسٹیکل سپورٹ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ایک رکن ملک نے نوٹ کیا کہ ٹی ٹی پی کے سربراہ نور ولی محسود کو 30 لاکھ افغانی (43 ہزار امریکی ڈالر) ماہانہ ادا کیے جا رہے ہیں۔‘

اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کہا گیا کہ ’ٹی ٹی پی، افغان طالبان اور القاعدہ کے درمیان تحریک جہادِ پاکستان کے بینر تلے حملے کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر باہمی تعاون چل رہا ہے۔‘

’ان گروپوں اور ٹی ٹی پی کے درمیان غیرمعمولی تعاون اور خودکش بمبار اور جنگجو تیار کرنے کا عمل اس تنظیم کو خطے کے آس پاس سرگرم دیگر دہشت گرد گروہوں کے لیے ایک مرکزی گروپ بنا سکتا ہے۔‘

واضح رہے کہ پاکستان کی حکومت اور ٹی ٹی پی کے درمیان معاہدہ نومبر 2022 میں ٹوٹ چکا تھا جس کے بعد ملک کے مغربی علاقوں میں ٹی ٹی پی نے کارروائیاں تیز کر دی تھیں۔

حالیہ مہینوں میں ٹی ٹی پی نے تسلسل کے ساتھ سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں، ان کے قافلوں اور چیک پوسٹوں کو نشانہ بنایا ہے۔ اس کے علاوہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں اور سرکاری ملازمین کو اغوا اور قتل بھی کیا ہے۔

پاکستان کی فوج کے مطابق گزشتہ برس مختلف جھڑپوں میں 383 سکیورٹی اہلکار جان سے گئے جبکہ 925 عسکریت پسند ہلاک ہوئے۔

تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) افغان طالبان سے علیحدہ ایک گروپ ہے تاہم پاکستانی حکام سمجھتے ہیں کہ یہ دونوں اتحادی ہیں۔

پاکستان کی حکومت کا ماننا ہے کہ سنہ 2021 میں افغانستان میں طالبان کے اقتدار میں آنے سے ٹی ٹی پی کو تقویت ملی ہے۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024