اقوام متحدہ کے جوہری ادارے کے سربراہ رافیل گروسی نے روس کے علاقے کرسک میں جوہری توانائی کے پلانٹ کے دورے کے بعد کہا ہے کہ روس میں کسی جوہری نوعیت کے واقعے کا خطرہ موجود ہے اور صورتحال کافی سنگین ہے۔
گروسی نے رپورٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ‘خطرے کا امکان اور کسی جوہری حادثے کا اس علاقے میں رونما ہونے کا امکان موجود ہے۔ کیونکہ کرسک کے اس علاقے میں جہاں جوہری توانائی کا منصوبہ یے، اس کے اردگرد لڑائی جاری ہے اور کرسک کا یہ علاقہ لڑائی میں گھرا ہوا ہے۔’
گروسی نے پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ جوہری توانائی کا یہ پلانٹ اس لیے بھی خطرے میں ہے کہ اس کے اردگرد کوئی ایسا حفاظتی یا دفاعی نظام موجود نہیں ہے۔
گروسی نے کہا کہ جوہری توانائی کا پلانٹ اس وقت بھی معمول کے حفاظتی ماحول میں کام کر رہا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اس پلانٹ کی حفاظت کا معاملہ کافی سنگین ہے۔
روس کی سرکاری جوہری کمپنی کی طرف سے کہا گیا ہے کہ گروسی خود کو اطمینان دلانے میں کامیاب ہوئے ہیں کہ پلانٹ کا ری ایکٹر نمبر 3 بالکل صحیح منصوبے کے مطابق کام کر رہا ہے۔ جبکہ اس کا چوتھا ری ایکٹر اتوار کے روز سے مرمتی مرحلے سے گزر رہا ہے۔
روسی کمپنی کے مطابق گروسی کو ان کے وزٹ کے دوران ایک نئے ری ایکٹر سے متعلق بلاک بھی دکھایا گیا جو ابھی زیر تعمیر ہے۔
ادھر روس نے کہا ہے کہ یوکرینی فوج مسلسل اس جوہری پلانٹ کو حملوں کا نشانہ بنا رہی ہے اور پلانٹ کی جگہ اور لڑائی کے علاقے میں صرف 40 کلومیٹر کا فاصلہ باقی رہ گیا ہے۔