Monday, January 13, 2025, 12:38 AM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » کورٹ کا ‘ہش منی’ کیس میں ٹرمپ کی سزا روکنےسے انکار

کورٹ کا ‘ہش منی’ کیس میں ٹرمپ کی سزا روکنےسے انکار

کارروائی معطل کرنے کی درخواست 4 کے مقابلے میں 5 ووٹوں سے مسترد

by NWMNewsDesk
0 comment

نیو یارک کی اعلی ترین عدالت نے ڈونلڈٹرمپ کے ہش منی کیس میں آئندہ ہونے والی سزا کو روکنے سے سے انکار کر دیا ہے۔

نیو یارک کی اپیل کورٹ کے ایک جج نے ٹرمپ کی لیگل ٹیم کو اس معاملے پر سماعت کی منظوری سے انکار پر مبنی ایک مختصر حکم جاری کیا ۔

عدالت نے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کارروائی معطل کرنے کی درخواست 4 کے مقابلے میں 5 ووٹوں سے مسترد کر دی۔

ڈونلڈ ٹرمپ کو کاروبار میں جعلسازی کے مجرم کی حیثیت سے سزا سنائی جائے گی۔

banner

عدالتی کارروائی کے نتیجے میں ڈونلڈ ٹرمپ پر امریکہ کی صدارت سنبھالنے والے پہلے مجرم شخص بننے کا داغ لگ جائے گا تاہم کارروائی کیلئے ڈونلڈ ٹرمپ کی عدالت میں پیشی لازمی نہیں ہے۔

جج مرشان کہ چکے ہیں کہ وہ ٹرمپ پرجیل کی سزا ، جرمانے یا پروبیشن نافذ نہیں کریں گے تاہم ٹرمپ کے وکلا کی دلیل ہے کہ مجرم ٹھہرانے کے بھی ناقابل برداشت ضمنی اثرات ہوں گے جن میں منصب صدارت سنبھالنے کی تیاریوں سے ممکنہ طور پر ان کی توجہ ہٹانا شامل ہے ۔

ٹرمپ کے وکلاء یہ دلیل دےچکے ہیں کہ مین ہیٹن کے مقدمے نے گزشتہ موسم گرما میں سپریم کورٹ کے اس فیصلے کی خلاف ورزی کی تھی جس میں ٹرمپ کو ان اقدامات کی وجہ سے، جو انہوں نے صدر کے طور پر کیے ، پروسیکیوشن سے وسیع استثنیٰ دیا گیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کی سزا کو کم از کم اس وقت تک موخر کرد یا جانا چاہیے جب تک استثنی کےمسئلے پر ان کی اپیلوں کی سماعت نہیں ہو جاتی۔

نیو یارک کے ججوں کا کہنا ہےکہ ٹرمپ کی سزاؤں کا تعلق سرکاری اقدامات کی بجائے ذاتی معاملات سے ہے ۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024