برطانوی کوہ پیما کینٹن کول نے اتوار کے روز دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ کو 19 ویں مرتبہ کامیابی سے سر کر لیا۔
اس طرح انہوں نے بطور غیر نیپالی کوہ پیماؤں میں سب سے زیادہ بار ایورسٹ سر کرنے کا اپنا ہی ریکارڈ بہتر کر دیا ہے۔
ماؤنٹین گائیڈ کول نے پہلی بار 2004 میں ایورسٹ سر کی تھی، اور اس کے بعد سے وہ تقریباً ہر سال کسی نہ کسی مہم کے ساتھ سیاحوں کو دنیا کی بلند ترین چوٹی تک لے کر جاتے رہے ہیں۔
ان کے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ میں کہا گیا کہ ’کینٹن کول نے اتوار کو نیپالی وقت کے مطابق صبح 11 بجے ایورسٹ کو انیسویں بار سر کیا۔‘
کول کی تازہ ترین سمٹ ایسے وقت میں ہوئی ہے جب اس ہفتے کم از کم دو کوہ پیما، ایک فلپائنی اور ایک انڈین، ایورسٹ پر ہلاک ہو گئے۔
نیپال نے اس سیزن میں 458 غیر ملکی کوہ پیماؤں کو ایورسٹ سر کرنے کے اجازت نامے جاری کیے ہیں، اور ایورسٹ کے دامن میں غیر ملکی کوہ پیماؤں اور معاون عملے کے لیے خیموں کا ایک شہر قائم ہو چکا ہے۔
کول نے 2021 میں 15ویں بار ایورسٹ سر کر کے امریکی کوہ پیما ڈیو ہان کے ساتھ غیر نیپالی کوہ پیماؤں میں سب سے زیادہ بار ایورسٹ سر کرنے کا ریکارڈ برابر کیا تھا اور اگلے سال انہوں نے یہ ریکارڈ اپنے نام کر لیا۔
ماؤنٹین کول 1996 میں ایک چٹان پر چڑھنے کے دوران حادثے کا شکار ہوئے تھے جس میں ان کی دونوں ایڑیوں کی ہڈیاں ٹوٹ گئیں، اور انہیں بتایا گیا کہ وہ دوبارہ بغیر سہارے کے چل نہیں سکیں گے۔
انہوں نے 2022 میں ایک انٹرویو میں اپنی 16ویں سمٹ کے بعد کہا کہ نیپالی کوہ پیماؤں کی کارکردگی کے مقابلے میں ان کا ریکارڈ ’اتنا متاثر کن نہیں‘ ہے۔
نیپالی کوہ پیما کامی ریتا شرپا، جن کی عمر 55 سال ہے، بھی اس وقت ایورسٹ پر اپنی 31 ویں سمٹ کے ساتھ سب سے زیادہ بار سر کرنے کا عالمی ریکارڈ توڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔