کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کینیڈا کی مصنوعات کی امریکہ درآمد پر 25 فیصد ٹیرف کے نفاذ کو ’بیوقوفانہ اقدام ‘ قرار دیتے ہوئے اپنے ملک کی معیشت کے تحفظ کے لیے اقدامات کرنے کا اعادہ کیا ہے۔
خیال رہے کہ ٹرمپ نے کینیڈا اور میکسیکو سے درآمد ہونے والی مصنوعات پر 25 فیصد محصولات نافذ کر دیے ہیں جبکہ چین سے آنے والی اشیا پر بھی محصولات بڑھا دیے ہیں۔
کینیڈین وزیر اعظم نے جوابی ٹیرف کا اعلان کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ تجارتی جنگ سے دونوں ممالک کو نقصان پہنچے گا۔
ٹروڈو نے امریکی صدر پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ ’کینیڈا کی معیشت کو مکمل طور پر تباہ‘ کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں کیونکہ اس سے امریکہ کے لیے کینیڈا کا الحاق کرنا آسان ہو جائے گا۔
’ایسا کبھی نہیں ہوگا۔ ہم کبھی بھی 51ویں ریاست نہیں بنیں گے۔‘
’یہ سخت جواب کارروائی کرنے اور یہ ثابت کرنے کا وقت ہے کہ کینیڈا کے ساتھ لڑائی میں کسی کی جیت نہیں ہوگی۔‘
کینیڈا نے 107 ارب ڈالرز مالیت کی امریکی مصنوعات پر 25 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق 20.8 ارب ڈالرز کی مصنوعات پر ٹیرف فوری طور پر لاگو ہوگا جبکہ بقیہ 86 ارب ڈالرز کی مصنوعات پر محصولات کا اطلاق اگلے 21 روز میں ہوگا۔
دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل پر جاری ایک پیغام میں ٹروڈو کو کینیڈا کا ’گورنر‘ پکارتے ہوئے کہا ہے کہ کوئی انھیں سمجھائے کہ اگر امریکی مصنوعات پر جوابی ٹیرف عائد کیے گئے تو امریکہ فوری طور پر اپنے ٹیرف کو اسی تناسب سے مزید بڑھا دے گا۔
ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ٹیرف کے نفاذ کا مقصد امریکی ملازمتوں اور مینوفیکچرنگ انڈسٹری کی حفاظت، غیر قانونی نقل مکانی اور منشیات کی اسمگلنگ کو روکنا ہے۔