کینیڈا کی خفیہ ایجنسی کے سربراہ وینیسا لائڈ نے کہا ہے کہ انڈیا اور چین ممکنہ طور پر جنرل الیکشن میں مداخلت کی کوشش کر سکتے ہیں
کینیڈا نے 2019 اور 2021 کے انتخابات میں چین اور انڈیا کی جانب سے مداخلت کی کوششوں کے ردعمل میں کچھ زیادہ تیزی نہیں دکھائی تاہم جنوری میں جاری ہونے والی ایک تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ان دونوں ممالک کی مداخلت کی کوشش کے باوجود انتخابات متاثر نہیں ہوئے تھے۔
انٹیلیجنس سروسز کی ڈپٹی ڈائریکٹر وینیسا لائڈ نے پریس کانفرنس میں کہا کہ مخالف قوتوں کے ریاستی عناصر مداخلت کے لیے بڑے پیمانے پر مصنوعی ذہانت کا استعمال کر رہے ہیں۔
’اس بات کا بہت زیادہ امکان ہے کہ پیپلز ریپبلک آف چائنہ (پی آر سی) کینیڈا کے جمہوری عمل میں مداخلت کے لیے اے آئی ٹولز استعمال کرے۔‘
وینیسا لائڈ کا کہنا تھا کہ ’ہم نے یہ بھی مشاہدہ کیا ہے کہ انڈین حکومت کینیڈا کے جمہوری عمل میں مداخلت کرنے کا ارادہ اور صلاحیت رکھتی ہے۔‘
وینیسا لائڈ نے یہ بھی کہا کہ ’روس اور پاکستان بھی ممکنہ طور مداخلت کی سرگرمیاں کر سکتے ہیں۔‘
وینیسا لائڈ کا کہنا تھا کہ ’غیرملکی مداخلت اور الیکشن کے نتائج میں براہ راست تعلق کا تعین کرنا زیادہ تر مشکل ہوتا ہے تاہم ایسی خطرناک سرگرمیاں کینیڈا کے جمہوری عمل اور اس کے اداروں پر کینیڈین عوام کے اعتماد کو ختم کر سکتی ہیں۔‘