Saturday, January 18, 2025, 7:05 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » گوانتانا جیل سے 2 قیدی ملائیشیا اور ایک کینیا منتقل

گوانتانا جیل سے 2 قیدی ملائیشیا اور ایک کینیا منتقل

ملائیشیا کے دونوں ملزمان نے بالی میں 2002 کے دھماکوں کے الزامات کا اعتراف کر لیا

by NWMNewsDesk
0 comment

امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے کہا ہے کہ گوانتانامو بے میں قید ملائیشیا سے تعلق رکھنے والے 2 ملزمان اور 17 سال سے بغیر الزام کے قید کینیا کے شہری کو ان کے ملک منتقل کردیا گیا ہے۔

ملائیشیا سے تعلق رکھنے والے دونوں ملزمان نے بالی میں 2002 کے دھماکوں کے الزامات کا اعتراف کر لیا ہے، جب کہ مبینہ سرغنہ کے خلاف گواہی دینے کے لیے بھی تیار ہوگئے، جس کے بعد انہیں واپس ملائیشیا منتقل کیا گیا ہے۔

منگل کو کینیا سے تعلق رکھنے والے ایک شخص کو بھی واپس اپنے ملک منتقل کیا گیا ہے، جو گزشتہ 17 سال سے بغیر کسی الزام کے گوانتاناموبے میں قید تھا۔

پراسیکیوٹرز کا کہنا ہے کہ ملائشیا کے شہریوں محمد فارق بن امین اور محمد ناظر بن لیپ نے کئی سال حمبلی نامی شخص کے ساتھ کام کیا، جو القاعدہ سے وابستہ جماعت جامع اسلامیہ کا انڈونیشیا میں عہدیدار تھا، دونوں پر 12 اکتوبر 2002 کو بالی میں ہونے والے دھماکوں کے بعد حمبلی کو فرار کروانے کا بھی الزام ہے۔

banner

پینٹاگون کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ان دونوں افراد نے سازش میں ملوث ہونے اور دیگر الزامات کا اعتراف جنوری میں کیا تھا جبکہ ان کی گواہی سامنے آنے کے بعد انہیں اپنے ملک منتقل کیا گیا ہے، جو مبینہ ماسٹر مائنڈ حمبلی کے خلاف مستقبل میں استعمال کی جائے گی۔

انسیپ نورجمان جو حمبلی کے نام سے جانے جاتے ہیں، بالی دھماکوں اور دیگر حملوں کے الزامات میں گوانتانامو بے میں قید ہیں اور جنوری میں ان کے خلاف دائر مقدمے کی سماعت کا دوبارہ آغاز ہو گا۔

ملائیشیا سے تعلق رکھنے والے ان افراد کی منتقلی کے بعد گوانتانامو بے میں زیرِ حراست قیدیوں کی تعداد 27 رہ گئی ہے۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024