Thursday, January 23, 2025, 6:05 AM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » ہش منی کیس میں ٹرمپ کی سزا کے خلاف درخواست مسترد

ہش منی کیس میں ٹرمپ کی سزا کے خلاف درخواست مسترد

فیصلہ سپریم کورٹ کے استثنی سے متعلق فیصلے میں براہِ راست مداخلت قرار

by NWMNewsDesk
0 comment

نیویارک کی ایک عدالت نے نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ہش منی کیس میں سزا کے خلاف دائر درخواست مسترد کر دی ہے۔

اپنے فیصلے میں جج مرچن نے ٹرمپ کے اُن کئی دعووں کو مسترد کر دیا کہ پراسیکیوٹرز کے شواہد آفیشل ایکٹ کے زمرے میں آتے ہیں اور انہیں صدارتی استثنی حاصل ہے۔

41 صفحات پر مشتمل اپنے فیصلے میں جج مرچن نے کہا کہ پراسیکیوٹرز نے اس بات پر دلائل دیے کہ ٹرمپ کا اقدام خالصتاً ذاتی حیثیت میں تھا نہ کہ بطور صدر کوئی سرکاری کام تھا۔

جج نے کہا کہ اگر استغاثہ نے غلطی سے ایسے شواہد پیش کر دیے تھے جنہیں استثنی کے دعوے کے تحت چیلنج کیا جا سکتا تھا، تو ثبوت کی روشنی میں ایسی غلطی بے ضرر تھی۔

banner

امریکہ کی سپریم کورٹ نے حال ہی میں اپنے ایک فیصلے میں قرار دیا تھا کہ صدر کو سرکاری امور کی انجام دہی کے دوران قانونی چارہ جوئی سے محدود استثنٰی حاصل ہے۔

ٹرمپ کے خلاف ہش منی کیس کے دوران پراسیکیوٹرز کا کہنا تھا کہ نومنتخب صدر کو گنجائش دینی چاہیے۔ لیکن اُن کا اصرار تھا کہ ٹرمپ کی سزا برقرار رہنی چاہیے۔

ہش منی کیس میں درخواست مسترد ہونے پر ٹرمپ کے وکلا نے فوری طور پر اپنا کوئی مؤقف نہیں دیا ہے۔

ٹرمپ کے کمیونی کیشن ڈائریکٹر اسٹیون چانگ نے ایک بیان میں جج مرچن کے فیصلے کو سپریم کورٹ کے استثنا سے متعلق فیصلے میں براہِ راست مداخلت قرار دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس غیر قانونی مقدمے کو کبھی نہیں لایا جانا چاہیے تھا اور قانون کا تقاضہ ہے کہ اس کیس کو فوری طور پر خارج کر دیا جائے۔

واضح رہے کہ رواں برس مئی میں جیوری نے ٹرمپ کو 2016 میں سابق پورن اسٹار اسٹورمی ڈینئل کو ایک لاکھ 30 ہزار ڈالر رقم کی ادائیگی کے معاملات سے متعلق 34 مختلف الزامات میں فردِ جرم عائد کی تھی۔

ٹرمپ پر الزام تھا کہ انہوں نے 2016 کے صدارتی انتخابات کے دوران پورن اسٹار کو جنسی تعلقات پر خاموشی اختیار کرنے پر رقم کی ادائیگی کی تھی۔

اسٹورمی ڈینئل کا دعویٰ تھا کہ انہوں نے ٹرمپ کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کیے تھے۔

مذکورہ کیس میں جیوری کے فیصلے کے ایک ماہ بعد سپریم کورٹ نے اپنے ایک حکم نامے میں قرار دیا تھا کہ سابق صدور کو عدالتی کارروائی سے محدود استثنی حاصل ہے۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024