امریکہ کی وفاقی عدالت کے ایک جج نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف چلنے والے ہش منی کیس میں مداخلت کی درخواست مسترد کر دی ہے۔
ڈسٹرکٹ جج ایلون ہیلیرسٹین نے اپنے فیصلے میں امریکی سپریم کورٹ کے سابق صدور کے استثنیٰ سے متعلق فیصلے کا ذکر نہیں کیا۔
جج نے کہا ٹرمپ کے معاملے میں ہش منی کیس میں رقوم کی ادائیگیاں ایک نجی اور غیر سرکاری معاملہ ہے جو سرکاری امور کی انجام دہی کی حدود میں نہیں آتا۔
ڈسٹرکٹ جج ایلون ہیلیرسٹین نے سابق صدر کے وکلاء کی جانب سے کیس کی سماعت کرنے والے جج جان مرچن کے تعصب، مفادات کے تصادم اور نامناسب رویے کے الزمات کو بھی مسترد کردیا۔
امریکہ کے سینئر ڈسٹرکٹ جج ایلون ہیلیرسٹین نے ڈونلڈ ٹرمپ کے وکلا کو اس کاغذی کارروائی کی اجازت نہیں دی جس میں ریاست نیویارک کی مین ہٹن ڈسٹرکٹ کورٹ سے یہ کیس لینے کی درخواست کی جانی تھی۔
وفاقی جج کا کہنا تھا کہ وکلا یہ ثابت کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکے کہ ریاستی عدالت میں کیس کو روک دیا جائے جہاں مئی میں سابق صدر کو قصور وار قرار دیا گیا تھا۔
وفاقی جج کے حکم کے بعد ریاستی عدالت کی جانب سے 18 ستمبر کو سابق صدر کو سزا سنائی جائے گی۔