امریکی دفترِ خارجہ میں ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ترجمان میتھیو ملر نے پاکستان میں نو مئی کے احتجاج کےحوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہنا تھا کہ ’ہمارے خیال میں دُنیا میں کہیں بھی ایسا نہیں ہونا چاہیے، ہم جائز، آزادیِ اظہار کی حمایت کرتے ہیں۔
میتھیو ملر نے کہا کہ ہم پرتشدد کارروائیوں کی مخالفت کرتے ہیں، ہم توڑ پھوڑ، لوٹ مار، آتش زنی کی مخالفت کرتے ہیں۔ جب ان حالات سے نمٹنے کی بات آتی ہے تو ہم سب سے پہلے یہ کہنا چاہتے ہیں کہ تمام مظاہرے پرامن طریقے سے ہونے چاہئیں اور حکومتوں کو ان سے قانون کی حکمرانی اور اظہار رائے کی آزادی کے احترام کے مطابق نمٹنا چاہیے۔‘
میتھیو ملر نے پاکستان میں ایک نئے فوجی آپریشن اور افغانستان میں دہشت گردوں کے خلاف ممکنہ کارروائی کے متعلق پوچھے گئے سوال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم پاکستان کے ساتھ رابطے میں ہیں تاکہ علاقائی سلامتی کو مضبوط بنانے اور استعداد کار بڑھانے کے مواقع کی نشاندہی کی جاسکے، جس میں انسداد دہشت گردی سے متعلق بات چیت بھی شامل ہے۔
میتھو ملر کا کہنا ہے کہ ’پاکستانی عوام کو دہشت گردوں کے ہاتھوں بہت نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ علاقائی سلامتی کو درپیش خطرات سے نمٹنے میں ہمارے مشترکہ مفادات ہیں۔‘